تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانسیسی صدر کی یورپ سے متعلق تجارتی معاملات پر گفتگو

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانس کے صدر امانوئیل میکرون کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی اس دوران دونوں رہنماؤں نے یورپ اور امریکا سے متعلق تجارتی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

تفصیلات کے مطابق ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد امریکا کی یورپ کے ساتھ تجارت میں عدم توازن پایا جاتا ہے، یورپی یونین کا موقف ہے کہ وہ ایران سے ایٹمی معاہدہ ختم کرنے کے بجائے اسے بحال رکھے تاکہ تجارتی معاملات بھی خوشگوار رہیں۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس گفتگو میں ٹرمپ نے امریکا اور یورپ کے درمیان تجارت میں پائے جانے والے عدم توازن اور بعض رکاوٹوں کو خاص طور پر موضوع بنایا اور اس کے حل کے لیے اپنی طرف سے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔


ٹریڈ ٹیرف: ٹرمپ کی دھمکی آمیز تجارتی پالیسیوں کا سدباب کیا جائے: لیبر پارٹی 


وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امانوئیل میکروں پر واضح کیا کہ اس عدم توازن کو بہتر بنانا بہت ضروری ہے تاکہ یورپ کے ساتھ امریکا کے تجارتی اور دیگر تعلقات میں کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔

دوسری جانب برطانیہ کی لیبر پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانوی حکومت ٹرمپ کو اپنے ملک کے کاروباری حلیفوں کو دھمکانے کی اجازت نہ دے، ٹرمپ عالمی تجارتی سسٹم کو توڑنا چاہتے ہیں۔


ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیوں پر فرانسیسی صدر کی تنقید


برطانیہ کے شیڈو انٹرنیشنل ٹریڈ سیکریٹری ( اپوزیشن کی جانب سے مذکورہ وزارت پر نامزد نمائندہ) بیری گارڈنر کی جانب سے کیا گیا ہے کہ برطانیہ کو ٹرمپ کے ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے روکنا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپ سے المونیم اور اسٹیل کی درآمد پر امریکا کی جانب سے عائد کردہ ڈیوٹی جھوٹ پر مبنی ہے، برطانوی حکومت اور یورپین یونین کو اس معاملے میں فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -