تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ٹرمپ کی یہ عادت ان کی ذہنی خرابی کی علامت؟

آپ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ عجیب و غریب اور بے تکے مصافحے تو یاد ہوں گے جو چند دن قبل تک دنیا بھر کی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے تھے۔

ٹرمپ مصافحہ کرتے ہوئے اپنے مدمقابل کو اس طرح کھینچتے ہیں کہ گمان ہوتا ہے کہ وہ بیچارہ ابھی ان پر گر پڑے گا۔ دھان پان سی جسامت کے حامل افراد تو ان کے بے تکے مصافحوں سے لڑکھڑا جاتے ہیں اور بڑی مشکل سے اپنے آپ کو گرنے سے بچاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

اب جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ویسے ویسے ٹرمپ کی مزید عجیب و غریب اور غیر معمولی عادات سامنے آرہی ہیں۔

حال ہی میں میڈیا نے ان کی ایک اور عجیب و غریب عادت کی طرف اشارہ کیا جو ٹیبل پر بیٹھتے ہی سامنے رکھی چیزوں کی جگہ تبدیل کردینے کی ہے۔

ٹرمپ جب بھی گفتگو یا میٹنگ کے لیے اپنی کرسی پر بیٹھتے ہیں تو وہ میز پر اپنے سامنے رکھے کافی کے کپ، ٹی میٹ، کاغذات حتیٰ کہ اپنے نام کے بورڈ کو بھی ہٹا کر دور رکھ دیتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ٹرمپ کی اس عادت کا کافی مضحکہ اڑایا جارہا ہے، تاہم مختلف شعبہ جات کے ماہرین اس پر مختلف آرا پیش کر رہے ہیں۔

ماہرین طب کے مطابق ٹرمپ کی یہ عادت ایک ذہنی مرض اوبسیسو کمپلزو ڈس آرڈر کی علامت ہوسکتی ہے۔ اس مرض میں مبتلا شخص بار بار مختلف اشیا کو چیک کرنے کے عادی ہوجاتا ہے۔

ایسے افراد کسی بھی چیز سے مطمئن نہیں ہوتے اور اپنے انجام دیے ہوئے کاموں کو بار بار دیکھتے ہیں کہ کہیں وہ غلط تو نہیں۔

دوسری جانب ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ عادت ٹرمپ کی حاکمانہ عادت کو ظاہر کرتی ہے۔ وہ اپنی چیزوں کو دور دور تک ترتیب دے کر دراصل اپنی وسیع حدود اور جگہ کو متعین کرتے ہیں۔

ان کے مطابق یہ عادت کامیاب، بااعتماد اور اونچے عہدوں پر براجمان افراد کی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس عام افراد جو ایک عام زندگی گزار رہے ہوتے ہیں وہ اکثر اپنی اشیا کو اپنے قریب کر لیتے ہیں اور یہ ان میں کم اعتمادی کی علامت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ یہ حرکت اس لیے کرتے ہیں تاکہ سامنے موجود کیمرے ان پر واضح طور پر فوکس کر سکیں اور کوئی چیز ان کی راہ میں نہ آئے۔

معروف کامیڈین جمی کیمل نے بھی اپنے پروگرام میں ٹرمپ کی اس عادت کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ٹرمپ کے صحت منصوبے میں او سی ڈی (اوبسیسو کمپلزو ڈس آرڈر) شامل ہو تاکہ ان کا بھی علاج ہوسکے۔

وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کو آئے ابھی تو صرف 2 ماہ ہی ہوئے ہیں، ابھی ان کو 4 سال وہیں گزارنے ہیں اور اس دوران انتظار کریں کہ ٹرمپ کی مزید کون سی عجیب و غریب عادات سامنے آتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -