تازہ ترین

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری

ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کا تین روزہ...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ٹرمپ کے ٹوئٹس پر مشتمل لائبریری

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کے ٹوئٹس اکثر اوقات دنیا کو ناخوش اور ناراض کرنے اور الجھن میں مبتلا کردینے کا سبب بنتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ بعض اوقات یہ اخبارات کی ہیڈ لائنز بھی بن جاتے ہیں۔

تاہم اب ٹرمپ کے انہی یادگار ٹوئٹس کی ایک لائبریری قائم کردی گئی ہے جہاں ٹرمپ کے ٹوئٹس ڈسپلے کیے گئے ہیں۔

تاہم یہ لائبریری سرکاری طور پر نہیں بلکہ امریکی ٹی وی کے مقبول طنزیہ پروگرام ’دی ڈیلی شو‘ کی جانب سے پیش کی گئی ہے اور اس آئیڈیے کے خالق پروگرام کے میزبان ٹریور نوح ہیں۔

اس لائبریری میں ٹرمپ کے وہ یادگار ٹوئٹس پیش کیے گئے ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں طوفان کھڑا کردیا۔

نوح کا کہنا ہے کہ ٹرمپ امریکی تاریخ کے منفرد ترین صدر ہیں جو ابلاغ کے راویتی طریقوں اور حتیٰ کہ وائٹ ہاؤس کے ترجمانوں تک کو نظر اندز کر کے عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل کانگریس کے ایک ڈیموکریٹک نمائندہ مائیک کیوگلے نے ڈونلڈ ٹرمپ کی سوشل میڈیا پوسٹس کو محفوظ رکھنے اور ریکارڈ کا حصہ بنانے کے لیے کووفیفی ایکٹ بھی پیش کیا تھا۔

یہ ایکٹ ٹرمپ کے اس ٹوئٹ سے منسوب تھا جس میں انہوں نے لفظ کوریج کی غلط ہجے لکھ دی تھی۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹ میں غلطی کے بعد ٹرمپ ایک بار پھر مذاق کی زد میں

کمیونیکیشن اوور ویریئس فیڈز الیکٹرونکلی فار اینگیج منٹ نامی اس ایکٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کے تحت ٹرمپ کی سوشل میڈیا پوسٹس کا احتساب کیا جائے۔

بعد ازاں مائیک کیوگلے نے کہا تھا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ یہ پیغامات محفوظ رہیں اور انہیں مستقبل میں ایک دستاویز کی صورت میں پیش کیا جاسکے جن سے سبق سیکھا جائے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -