تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

امریکی صدر کی جوہری پروگرام پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے فرانسیسی ہم منصب میکرون کے ساتھ نیوز کانفرنس کے دوران ایران کو جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

ایران کے ساتھ جوہری ڈیل سے دست بردار ہونے کے لیے تیار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے پر ایران کو اتنے بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جتنے اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔

امریکی صدر نے یہ دھمکی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ اوول آفس میں پریس کانفرنس کے دوران دی جہاں دونوں اتحادی کثیر القومی جوہری معاہدے، شام میں جاری جنگ اور دیگر معاملات پر بات چیت کررہے تھے۔

ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے بارے میں بھی استہزائیہ انداز میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ بھی مجھ سے جلد از جلد ملنا چاہتا ہے، خیال رہے کہ امریکی صدر نے ایک بار انھیں ’ننھا راکٹ‘ کہہ کر پکارا تھا۔

قبل ازیں فرانسیسی صدر میکرون امریکا کے تین روزہ دورے پر وائٹ ہاؤس پہنچے تھے جہاں صدر ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا، دونوں رہنما ایران اور شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام پر خصوصی طور پر گفتگو کریں گے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ایران کی جوہری ڈیل کے حوالے سے کافی بہتر گفتگو ہوئی ہے اور فرانس کے ساتھ وہ جلد ہی کسی سمجھوتے پر متفق ہوسکتے ہیں۔

ٹرمپ نے جوہری معاہدہ ختم کیا تو خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، حسن روحانی

واضح رہے کہ ٹرمپ نے ایران کو 2015 میں ہونے والی عالمی جوہری ڈیل سے دست بردار ہونے کی دھمکی دے رکھی ہے اور اس معاہدے کو بہتر بنانے کے لیے بارہ مئی تک کی ڈیڈلائن کا اعلان بھی کر رکھا ہے تاہم فرانسیسی صدر انھیں جوہری ڈیل میں شامل رہنے پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کا احترام کرتے ہوئے اس پر قائم رہیں ورنہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -