تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ٹرمپ کو مقدمات سے بچانے کے لیے عراقی خاتون وکیل کوشاں

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت مختلف مقدمات کی زد میں ہیں، اور انہیں ان سے بچانے کے لیے ٹرمپ کا دفاع ایک عراقی نژاد خاتون وکیل کر رہی ہیں۔

قانونی مسائل میں گھرے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفاع میں ایک عراقی وکیل الینا حبہ پیش پیش دکھائی دے رہی ہیں، الینا حبہ نیو یارک کی ایک لا فرم حبا مڈایو میں مینیجنگ پارٹنر ہیں اور ان کے شوہر میتھیو آئیٹ بھی وکیل ہیں جو اپنی لا فرم چلاتے ہیں۔

مسیحی مذہب سے تعلق رکھنے والے الینا حبہ کے والدین مذہبی ظلم و ستم کے باعث 1980 کے اوائل میں عراق چھوڑنے پر مجبور ہوئے، جس کے بعد الینا حبہ اور ان کے دونوں بہن بھائیوں کی پیدائش ریاست نیو جرسی میں ہوئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے مین ہٹن کی گرینڈ جیوری نے سابق صدر پر 30 سنگین الزامات عائد کیے تھے جن میں سے ایک پورن سٹار سٹورمی ڈینیئلز کو خاموش رہنے کے لیے رقم ادا کرنا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جن پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی قانونی جنگ کے دوران 39 سالہ الینا حبہ کھل کر سابق صدر کی حمایت کرتی آئی ہیں۔

الینا حبہ سے جب سوال کیا گیا کہ کیا ان کے خیال میں ٹرمپ کو نیویارک سے انصاف مل سکتا ہے، جس پر عراقی وکیل نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں یہ بہت مشکل ہے لیکن میں ریاست پر اعتماد کرنا چاہوں گی۔ گزشتہ کچھ سالوں سے میں ان کی وکیل ہوں اور نیویارک کی عدالت میں جاتی رہی ہوں، اور میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ کسی اور کی نمائندگی کرنے سے یہ تجربہ بالکل الگ ہے۔

الینا حبہ اپنی قانونی صلاحیتوں کے باعث مختلف نوعیت کے کیسز لڑتی آئی ہیں جن میں کمرشل اسٹیٹ، فیملی لا، تعمیراتی اور دیگر شعبوں سے متعلق معاملات شامل ہیں۔

ستمبر 2021 میں الینا حبہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دائر 100 ملین ڈالر کے مقدمے میں نمائندگی کی تھی جو سابق صدر کی بھانجی میری ٹرمپ نے ان پر دائر کیا تھا۔

اگرچہ الینا حبہ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کرنے کے مقدمے میں سرکردہ وکیل نہیں ہیں، لیکن مختلف مقدمات میں صدر ٹرمپ کا نام خارج کرنے کی غرض سے ہونے والی تحقیقات کی سربراہی کرتی آئی ہیں اور گزشتہ سالوں میں ان کے خلاف کیے گئے مقدمات کو مسترد کرتی رہی ہیں۔

حال ہی میں الینا حبہ نے ٹرمپ کو درپیش قانونی مسائل کا افریقی امریکی ریپر ٹوپاک شکور اور نوٹوریئس بی آئی جی سے موازنہ کیا تھا جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، الینا حبہ نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری ان کی شہرت میں اضافے کا باعث بنے گی۔

ایلے میگزین کی سابقہ کالم نگار کی جانب سے دائر مقدمے میں بھی عراقی وکیل ڈونلڈ ٹرمپ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ کالم نگار جین کیرل نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق صدر نے 1990 کی دہائی کے وسط میں ان پر جنسی حملہ کیا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ ان الزامات کی تردید کرتے آئے ہیں۔

علاوہ ازیں الینا حبہ ایک اور قانونی ٹیم کا بھی حصہ ہیں جو ڈونلڈ ٹرمپ کو خفیہ دستاویزات کے کیس میں قانونی مشورے دیتی ہے۔

گزشتہ سال اگست میں امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی فلوریڈا میں رہائش گاہ پر تلاشی کے دوران خفیہ دستاویزات قبضے میں لی تھیں۔

Comments

- Advertisement -