واشگنٹن: شمالی کوریا کے سرکاری ٹیلی وژن نے دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے جنرل کے درمیان سلام اور مصافحے کے مناظر نشر کیے جس کے امریکی میڈیا میں تنازع کھڑا ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ویڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹرمپ نے پہلے شمالی کوریا کے مسلح افواج کے وزیر نو کو ان چول کی طرف مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم شمالی کوریا کے جنرل نے ہاتھ ملانے کے بجائے انہیں فوجی سلیوٹ کیا، اس پر ٹرمپ کے پاس بھی جوابی سلیوٹ کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔
اس کے فوری بعد جنرل چول نے مصافحے کے لیے ٹرمپ کی جانب ہاتھ بڑھادیا جس پر امریکی صدر یکدم بوکھلا گئے اور اس بوکھلاہٹ اور شرمندگی کو کیمروں کی آنکھ نے بھی محفوظ کرلیا۔
Salute a North Korean general.
But never kneel during the National Anthem. pic.twitter.com/qkyDTetCPT— ian bremmer (@ianbremmer) June 14, 2018
اس حوالے سے ٹرمپ کے چاہنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ عام سی بات تھی اور اس میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں، دوسری جانب بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ بوکھلاہٹ پر مبنی عجیب سا منظر تھا، علاوہ ازیں اس بات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ امریکی صدر نے ایک ایسی حکومت کے جنرل کو سلیوٹ کیا جو کریک ڈاؤن کی پالیسی کے سبب معروف ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے تبصرہ کرتے ہوئے باور کرایا کہ امریکی صدر کا تصرف طبعی اور مماثل تھا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کئے گئے تھے ۔