واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم گزشتہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے معاشی طور پر متاثر ہوئے تھے، ہم جتنے طاقت ور آج ہیں، اتنے پہلے کبھی نہ تھے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسمبلی میں اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کیا، امریکی صدر نے کہا کہ ملک میں تین سال میں بے روزگاری کی شرح کو انتہائی کم درجے پر لے آئے ہیں، ہماری سرحدیں مضبوط اور معیشت مستحکم ہے، امریکی معیشت پہلے کی نسبت بہتر اور ملک زیادہ مستحکم ہے۔
انھوں نے کہا امریکا کی ہر کمیونٹی ملک کی ترقی و خوش حالی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے، ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف امریکی شہریوں کے لیے ہے، امریکا میں ملازمتوں کے مواقع بہتر ہو رہے ہیں، ہمارا مقصد عام آدمی کو ترقی دینا ہے، بے روزگاری کی شرح گزشتہ 50 سال میں کم ترین درجے پر آ گئی ہے، امریکا کی تاریخ میں سب سے کم بے روزگاری ہمارے دور حکومت میں ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار افریقی امریکنز کی بے روزگاری کی شرح سب سے کم سطح پر ہے، سرکاری امداد لینے والے ایک کروڑ افراد کی کمی ہوئی، گزشتہ تین سال میں 3.5 ملین افراد کو نئی ملازمتیں ملیں، انتخاب جیتنے کے بعد سے تنخواہوں میں 16 فی صد اضافہ ہوا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکی مصنوعات پر صارفین کا اعتماد بحال ہوا ہے، دنیا کا ہر ملک ہماری اسٹاک ایکسچینج میں کمپنی رجسٹرڈ کرانا چاہتا ہے، امریکا دنیا میں پیٹرول اور گیس کا سب سے بڑا پیداواری اور توانائی میں خود کفیل ملک ہے، میرے دور حکومت میں 12 ہزار نئے کارخانے لگائے گئے۔
قبل ازیں، امریکی صدر ٹرمپ خطاب کے لیے کیپٹل ہل پہنچے تو متعدد ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، صدر ٹرمپ نے کانگریس میں خطاب انتہائی کشیدہ ماحول میں کیا، امریکی سنییٹ میں مواخذے کا سامنا کرنے والے صدر ٹرمپ نے اسپیکر نینسی پلوسی کے ہاتھ بڑھانے پر بھی ہاتھ نہیں ملایا، ری پبلکن سینیٹرز کو خطاب کے دوران بار بار سراہتے رہے، گزشتہ ڈیموکریٹ حکومت پر بھی تنقید کے نشتر چلاتے رہے۔