تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

شامی علاقے مشرقی غوطہ میں قتل عام بند کیا جائے،ترک صدر

انقرہ : ترک صدر نے مطالبہ کیا ہے کہ شامی علاقے مشرقی غوطہ میں قتل عام بند کیا جائے اور متاثرین کو فوری امداد دی جائے۔

تفصیلات کے مطابق شامی شہر غوطہ میں ایک ہفتے سے جاری بمباری نے پانچ سو سے زیادہ افراد کی جان لے لی، ترک صدر رجب طیب اردگان نے مطالبہ کیا ہے کہ بشامی علاقے مشرقی غوطہ میں قتل عام بند کیا جائے اور وہاں موجود افراد کو فوری طور پر امداد فراہم کی جائے۔

رجب طیب اردگان کا مزید کہنا تھا کہ شامی حکومت مشرقی غوطہ میں لوگوں کا قتل عام کر رہی ہے، عالمی برداری کو فوری ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ شامی فوج کی جانب سے ایک ہفتے سے جاری بمباری میں پانچ سو سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ ملبے تلے دبے بچوں کی لاشیں نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔


مزید پڑھیں : اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک ماہ کیلئے جنگ بندی کی قرار داد متفقہ طور پر منظورکرلی، یہ قرارداد شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ کی جانب سے با غیوں کے زیر قبضہ شہر مشرقی غوطہ پر مسلسل ایک ہفتہ بمباری کے تناظر میں پیش کی گئی تھی، سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے امداد کی ترسیل اور طبی بنیادوں پرانخلا کی اجازت دینے کے حق میں ووٹ دیا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے مطالبہ کیا  کہ جنگ بندی پر فوراً عمل کیا جائے لیکن ساتھ میں انھیں جنگ بندی کے حوالے سے شام پر شک بھی ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ نے باغیوں کے زیر قبضہ شہر مشرقی غوطہ پر مسلسل ایک ہفتہ بمباری کی ہے ‘ جس میں اب تک پانچ سو عام شہری مارے جا چکے ہیں۔

شامی مبصر گروپ نے کہا تھا کہ مشرقی غوطہ میں مرنے والوں میں 121 بچے شامل ہیں۔ روسی افواج کی مدد سے شامی حکومت کی فورسز نے اٹھارہ فروری کو بمباری شروع کی تھی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -