تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ترکی اور نیدرلینڈز کے سفارتی تعلقات بحال ہونا شروع ہوگئے

انقرہ/ایمسٹرڈم : ترکی اور نیدر لینڈ کے درمیان ایک برس کشیدگی رہنے کے بعد سفارتی تعلقات بحالی کی جانب گامزن ہوگئے، ترکی نے ہالینڈ کے لیے اپنا سفیر سابان ڈیسلے کو مقرر کردیا۔

تفصیلات کے مطابق یورپی ملک ہالینڈ اور ترکی کے دارالحکومتوں کے درمیان ایک برس تک قائم سفارتی  تنازعے کے بعد دوبارہ معمول پر آنا شروع ہوگئے، جس کے بعد دونوں ملکوں نے ایک مرتبہ پھر اپنے سفیروں کو انقرہ اور یمسٹرڈم میں تعینات کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس ترکی کے صدارتی اختیارات میں اضافے کے حوالے سے ہونے والے ریفرینڈم کے دوران ہالینڈ میں ریفرینڈم کی مہم چلانے منع کرنے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

مقامی میڈیا کے مطابق ترکی اور ہالینڈ میں سفارتی تعلقات میں خرابی کے باعث انقرہ اور ایمسٹرڈیم نے اپنے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا۔

ترک خبر رساں ادارے کے مطابق ایک روز قبل جاری ہونے والے بیان میں ترک وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ صدر طیب اردوگان نے حکمران جماعت کے سابق رکن پارلیمنٹ سابان ڈیسلے کو ہالینڈ کا نیا سفیر مقرر کیا ہے۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے نیدرلینڈ کے وزیر برائے خارجہ امور ترکی کا دورہ کا کریں گے جو سفارتی تعلقات میں مزید بہتری کی جانب گامزن ایک اور قدم ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے ترکی میں تعینات کیے جانے والے نیدرلینڈ کے سفیر کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ نیدر لینڈز کے رکن پارلیمنٹ گیرٹ ولڈرز کی ٹویٹ کے مطابق گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ دس نومبر 2018 کو ہوگا اور اس مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے شخص کو دس ہزار ڈالر انعام بھی دیا جائے گا، گیرٹ ولڈرز کا یہ اقدام دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری کے ساتھ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔

Comments

- Advertisement -