تازہ ترین

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

یمنی جزیرے پر متحدہ عرب اماراتی فوج کی تعیناتی، ترکی کا اظہار تشویش

انقرہ: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) حکام کی جانب سے یمنی جزیرے پر اماراتی فوج کی تعیناتی پر ترک حکام نے شدید تشویش کا اظہار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں متحدہ عرب امارات حکام کی جانب سے یمنی جزیرے (سقطریٰ)  میں تقریباً 300 کے قریب اماراتی فوجیوں کو تعینات کیا جاچکا ہے، جو ٹینک، بھاری اسلحہ اور دیگر جنگی ساز وسامان سے لیز جزیرہ نما علاقہ (سقطریٰ) میں موجود ہیں، جس پر ترکی کو شدید تشویش ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق ترکی کے وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے متحدہ عرب امارات کی یہ پیش رفت یمن کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کے لیے ایک نیا خطرہ ہے اور یمنی جزیرے پر متحدہ عرب اماراتی فوج کی تعیناتی باعث تشویش ہے۔


ترکی میں داخل ہونے والے افغان مہاجرین کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ


ترجمان ترک وزرات خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم خطے کی سالمیت کو دیکھتے ہوئے اپنے اقدامات تیز کر رہے ہیں تاہم اماراتی فوج کی موجودگی سے ان میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس سے مزید خطرات جنم لے سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی حکومت کے مطابق جزیرے پر فوجیں اتارنے سے قبل ابو ظہبی حکومت نے یمنی صدر منصور ہادی کو مطلع بھی نہیں کیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے امارات حکام اور یمنی حکام کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور اس امر کی اہم وجہ بھی یہی ہوسکتی ہے۔


سعودیہ عرب: شامی و یمنی مہاجرین پر سے لیوی ٹیکس ہٹانے کا مطالبہ


واضح رہے کہ 2015 سے یمن میں جاری جنگ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمنی حکام کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں، اور ماضی سے جاری اس جنگ میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -