اوساکا: ترک صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ روس سے میزائل نظام کی خریداری کے کوئی منفی اثرات نہیں ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہر اوساکا میں جی 20 اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوگان کا روسی صدر پیوٹن سے ملاقات سے قبل کہنا تھا کہ روس سے ایس 400 میزائل نظام کی خریداری کے کوئی منفی نتائج نہیں ہوں گے۔
رجب طیب اردوگان کا کہنا تھا کہ وہ ایس 400 میزائل نظام کے حوالگی کے عمل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
امریکا نے ترکی کو انتباہ جاری کیا ہے کہ روس سے میزائل نظام خریداری پر پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں جبکہ نیٹو سے تعلقات بھی کشیدہ ہوسکتے ہیں۔
روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ
امریکا نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جدید ترین ایس 400 میزائلوں سے نیٹو کے دفاعی نظام سمیت امریکا کے جدید ترین ایف 35 لڑاکا طیاروں کو خطرات لاحق ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سال 2017 میں بعض رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ انقرہ نے ایف 400 میزائل نظام کے حصول کے لیے کرملن کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر مالیت کی ڈیل طے کی تھی۔
ترکی کو ایس 400 نظام کی خریداری سے روکنے پر قائل کرنے کے لیے امریکی وزارت خارجہ نے 2013 اور 2017 میں پیٹریاٹ میزائل نظام فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی۔