تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

روس اور یوکرین کی جنگ میں ترکی کس کا ساتھ دے گا؟ اردوان نے اعلان کر دیا

انقرہ: روس اور یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی اور حملوں کے بعد ترکی کھلا کر یوکرین کی حمایت میں سامنے آگیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ علاقائی سالمیت کے لیے ترکی یوکرین کی حمایت کرتا ہے، اپنا حمایتی پیغام یوکرین کے صدر تک پہنچا دیا ہے۔

رجب طیب اردوان نے کہا کہ روس کا یوکرین پر حملہ ناقابلَ قبول ہے اور اسے مسترد کرتے ہیں۔

ادھر بیلا روس بھی اس جنگ میں کود پرا ہے. بیلا روسی صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ضرورت پڑی تو بیلا روس بھی یوکرین کے خلاف آپریشن میں حصہ لے گا۔

دوسری جانب روس یوکرین تنازع پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ برطانیہ سب سے پہلے دفاع کے لیے یوکرین کو ہتھیار بھیجے گا۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ روس نے نہ صرف یوکرین بلکہ مغربی روایات پر حملہ کیا ہے، ہم یوکرین کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، خدشات درست ہوئے صدر پیوٹن نے یورپ پر جنگ مسلط کر دی، پیوٹن نے بغیر کسی جواز کے دوست ملک پر حملہ کیا۔

بورس جانسن نے مزید کہا کہ بے گناہ عوام پر میزائل اور بم گرائے جا رہے ہیں، بری، بحری اور فضائی راستوں سے یوکرین پر حملہ کیا جا رہا ہے، دنیا کسی صورت ان آزادیوں کو سلب نہیں ہونے دے گی، اتحادیوں کے ساتھ مل کر روس پر معاشی پابندیاں لگائیں گے، یوکرین کے وزیر اعظم کو ٹیلی فون کر کے حمایت کا یقین دلایا ہے۔

روس نے یوکرین کے دارالحکومت سمیت کئی شہروں پر بیلسٹک اور کروز میزائل داغ دیے، شہری جانیں بچانے کے لیے زیر زمین ریلوے اسٹیشنز میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

مشرقی یورپ پر منڈلاتے جنگ کے بادل باالآخر یوکرین پر روسی میزائلوں کی صورت میں برس پڑے۔ 24 فروری کا سورج طلوع ہوتے ہی روس نے پڑوسی ملک پر حملہ کرکے اہم تنصیبات اور علاقوں کو نقصان پہنچای۔

رپورٹ کے مطابق ماریوپول اور اڈیسہ میں روسی فوج داخل ہوچکی ہے جب کہ کیف میں ملٹری کمانڈ سینٹرز پر بم گرائے گئے۔ یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ ہم پر جنوب، شمال اور مشرق حتیٰ کہ ہوا سے بھی حملہ کیا جارہا ہے، جو بھی ملک کا دفاع کرنا چاہے ہم اسے ہتھیار دیں گے کیوں کہ ہمارا مستقبل تمام شہریوں پر منحصر ہے۔

روسی حملے کے دوران حکومت کی جانب سے جنوبی اڈیسہ میں چھ یوکرینی شہریوں کے ہلاک اور سات کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی۔

یوکرین کی اسٹیٹ ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ روسی فوجیوں نے ملک کے شمال میں واقع دو گاؤں پر مکمل طور پر قبضہ کرلیا ہے جب کہ سرکاری ویب سائٹس پر بڑے پیمانے پر سائبر حملہ بھی کیا ہے۔

Comments

- Advertisement -