تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ترکیہ گیس کی راہداری کیلئے محفوظ ترین ملک ہے، پیوتن

روس کے صدر ولادیمیر پیوتن کا کہنا ہے کہ قدرتی گیس کی ترسیل کے معاملے میں ترکیہ نے یورپ سمیت محفوظ ترین راہداری میں سے ایک کی حیثیت حاصل کرلی ہے۔

ترکیہ گیس کی ترسیل میں محفوظ ترین راہداریوں میں سے ایک بن گیا ہے، یہ بات انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے 22 ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر صدر ایردوان سے ملاقات کے موقع پرکہی۔

کریملن سے جاری کردہ بیان کے مطابق ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے پوتن کا کہنا تھا کہ میں اقوام متحدہ کے خوراک پروگرام پر عمل درآمد کے حوالے سے آپ کی خدمات پر آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

روسی صدر نے کہا کہ ہم توقع اور امید کرتے ہیں کہ یوکرین سے برآمد کردہ اناج کے ایک بڑے حصے کو غریب ممالک کو بھیجا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ روس سے قدرتی گیس کی ترسیل کے لیے خطہ یورپ سمیت محفوظ ترین راہداریوں میں سے ایک بن چکا ہے، ٹرکش اسٹریم بلا کسی مسئلے کے خدمات فراہم کر رہی ہے۔

پیوتن نے کہا کہ اک قویو نیوکلیئر پاور پلانٹ پر کام جاری ہے اور انہیں امید ہے کہ پلانٹ کا پہلا یونٹ 2023 میں اپنا باقاعدہ کام شروع کردے گا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وہ صدر ایردوان کی پالیسیوں سے آگاہ ہیں جس کا مقصد ترک معیشت کے لیے بہترین نتائج حاصل کرنا ہے۔

پیوتن نے کہا کہ ہم اس بات کو نظر انداز نہیں کرسکتے کہ ترکی کے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ بہت اچھے اور تیزی سے بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات موجود ہیں، ہم اس ڈھانچے میں ترکی کی کوششوں کا ہر طرح سے خیرمقدم کریں گے۔

مزید پڑھیں : ترکیہ روس سے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے منصوبے پر کام کرنے پر رضامند

پوتن نے یہ بھی کہا کہ ترکیہ کو روسی گیس کی ترسیل کے لیے ادائیگیوں کا 25 فیصد روسی روبل میں ادا کرنے سے متعلق معاہدہ جلد نافذ العمل ہوجائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اور روس کے درمیان تجارتی حجم میں بھی اضافہ ہوا ہے، ترکی کے ذریعے عالمی منڈیوں میں روسی کمپنیوں کی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -