سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک نے پلیٹ فارم سے ایک اور فیچر ہٹانے کا فیصلہ کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایلون مسک اب ایکس پر شیئر کیے گئے نیوز آرٹیکل سے سرخیاں ہٹانے پر کام کر رہے ہیں۔
پہلے جب کسی نیوز آرٹیکل کا لنک شیئر کیا جاتا تھا تو اس کی سرخی بھی خود بخود ٹوئٹ میں ظاہر ہو جاتی تھی، لیکن اب لنک شیئر کرنے پر صرف تصویر ظاہر ہوگی جبکہ کیپشن یا سرخی صارف کو خود لکھنا ہوگی۔
اس تبدیلی کا مقصد اسکرین پر ایک ٹوئٹ کی جگہ کو کم کرنا ہے تاکہ ٹائم لائن پر ایک وقت میں متعدد ٹوئٹس کو دیکھا جا سکے۔ ایلون مسک کا ماننا ہے کہ اس سے کلک بیت (Clickbait) کا چکر بھی ختم ہو جائے گا۔
گزشتہ روز ایلون مسک نے صحافیوں کو متوجہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا کہ اگر آپ صحافی ہیں جو آزادی اظہار رائے اور زیادہ آمدنی چاہتے ہیں تو نیوز آرٹیکل کو براہ راست ایکس پر شیئر کر دیں۔
چند روز قبل ایلون مسک نے پلیٹ فارم سے انتہائی اہمیت کے حامل ’بلاک‘ فیچر کو ختم کرنے کا متنازع فیصلہ لیا جس سے استعمال کنندگان کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔
کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بلاک کرنے کا آپشن انتہائی کارآمد ہوتا ہے جس کے ذریعے ایک صارف باآسانی خود کو کسی دوسرے کے ہاتھوں ہراساں ہونے سے بچا سکتا ہے۔
جون میں ایلون مسک نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مجھے کسی کو بلاک کرنے والا آپشن بالکل بھی پسند نہیں ہے، پیسے دے کر بلیو ٹِک خریدنے والے صارفین کو بلاک کرنا بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے۔
فیچر ہٹانے کے ممکنہ اثرات کیا ہوں گے:
1- صارفین کو پلیٹ فارم پر ایسے افراد سے بھی نمٹنا پڑے گا جنہیں وہ نہیں جانتے یا پھر جواب نہیں دینا چاہتے۔
2- ایکس پر صارفیں کو غیر ضروری طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ آئے گا۔
3- صارفین کو بہت سارے فضول یا ناپسندیدہ پیغامات موصول ہو سکتے ہیں جو انہیں طرح طرح کی مشکل میں ڈالیں گے۔
4- بلاک فیچر اس لیے دیا جاتا ہے کہ استعمال کنندگان غیر ضروری لوگوں سے رابطے منقطع رکھ سکیں مگر اب ہو سکتا ہے کہ ان کی پرائویسی زیادہ متاثر ہو۔
5- فیچر کے خاتمے پر صارفین ایکس پر عدم تحفظ کا شکار ہوں گے اور نتیجتاً اس سے کنارہ کشی اختیار کر لیں گے۔