کراچی کے علاقے عبداللہ گوٹھ میں دو بچیاں گٹر میں گر گئیں جنہیں خوش قسمتی سے بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جب دو بچیاں گٹر میں گریں تو موقع پر موجود افراد فوراً حرکت میں آگئے۔ علاقہ مکین نے بتایا کہ دونوں بچیوں کو بحفاظت گٹر سے نکال لیا گیا۔
گزشتہ ہفتے ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کی یوسی میں ایک بچہ گٹر میں گر کر جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ حکام کی لاپروائی پر اہل علاقہ نے احتجاج کیا تھا۔
اس واقعے کے بعد شہری حکومت نے گٹر کے ڈھکن بنانے والی فیکٹری بنائی جس کے بارے میں بتایا تھا کہ یہ یومیہ 300 اور ماہانہ 9 ہزار گٹر کے ڈھکن بنائے جائیں گے.
چوری سے بچانے کیلیے گٹر کے ڈھکن کا وزن 35 کلو رکھا گیا ہے۔ ڈھکن کی چوری روکنے اور ان کی نگرانی کے سلسلے میں میونسپل انسپکٹر تعینات ہوں گے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی کہہ چکے ہیں کہ شہر میں گٹر کے ڈھکن لگاتے ہیں تاہم نشہ کرنے والے یہ نکال کر لے جاتے ہیں۔