بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 27 اگست تک ملتوی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نمبرٹو کے جج ملک ارشد نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد واپس جیل بھجوا دیا گیا۔

عدالت میں سماعت کے آغاز پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میری موجودگی میں استغاثہ کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

خواجہ حارث نے بتایا کہ العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ ایک ساتھ کیا جائے، جج احتساب عدالت نےکہا تھا میں باقی 2 ریفرنس نہیں سن سکتا۔

نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسرمحبوب عالم کا بیان آخرمیں ریکارڈ کرایا جائے۔

دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے احتساب عدالت کو دیا گیا ٹرائل کا وقت آج ختم ہوگیا۔

احتساب عدالت کے جج ملک ارشد نے کہا کہ رجسٹراراحتساب عدالت آج سپریم کورٹ کوخط لکھ دیں۔

معززجج نے کہا کہ احتساب عدالت نمبر2 کو ریفرنس گزشتہ ہفتے منتقل ہوا، ریفرنس منتقلی سے متعلق سپریم کورٹ کو خط کے ذریعے آگاہ کریں۔

خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرتفتیشی افسر محبوب عالم کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ نواز شریف سنہ 81 سے2017 تک اہم عہدوں پر فائز رہے۔

نواز شریف، شریف خاندان کے سب سے با اثر شخص تھے۔ حسن اور حسین نواز نواز شریف کے زیر کفالت تھے۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ سال 2000 تک حسن نواز اور حسین نواز کے ذرائع آمدن نہیں تھے۔

محبوب عالم کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے حربے کے طور پر خاندان کے نام شیئرز رکھنا شروع کیے۔ 2002 – 2001 تک اثاثوں کی مالیت 50.49 ملین ڈالرز کو عبور کر چکی تھی۔

استغاثہ کے گواہ نے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزمان نے بیرون ملک جائیداد ظاہر کی نہ رقم منتقل کرنے کا طریقہ بتایا۔

نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بھی آج طلب کر رکھا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں