تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

بلوچستان اور پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز رپورٹ

اسلام آباد: ملک میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے، ایک کیس صوبہ بلوچستان اور ایک خیبر پختونخواہ سے رپورٹ ہوا۔ ملک میں رواں برس مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 60 ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق پولیو حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے قلعہ عبداللہ میں 17 ماہ کے بچے اور لکی مروت میں 5 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق بچوں کے والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 60 ہوگئی ہے۔

سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 35 ہے، 10 کیسز قبائلی علاقوں میں جبکہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں 5، 5 کیسز سامنے آئے۔

خیبر پختونخواہ میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

بعد ازاں پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھا، جس میں انہوں نے پختونخواہ میں بڑھتے پولیو کیسز کا نوٹس لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

بل گیٹس نے پولیو کے خاتمے کی کوششوں پر حکومت پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیو ختم کرنے کے لیے ذہنوں سے شکوک نکالنا انتہائی ضروری ہے، حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام پر حکومت کی خصوصی توجہ درکار ہے۔

Comments

- Advertisement -