اسلام آباد: پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستانی علاقے میں راکٹ حملہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ آج پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستان میں راکٹ حملہ ہوا ہے، سرحد پار سے 2 راکٹ پاکستانی علاقے میں پھینکے گئے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ راکٹ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم راکٹ حملوں کے بعد پاکستان کی جانب سے سیکورٹی وجوہ پر طورخم گیٹ آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے راکٹ حملوں کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھا دیا ہے، اور ایک بیان جاری کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ طورخم گیٹ عارضی بنیادوں پر بند کیا گیا ہے، جلد ہی دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، 6 جوان 5 شہری زخمی
یاد رہے کہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کیا تھا، جس کے بعد طورخم ٹرمینل پورا ہفتہ 24 گھنٹے سہولت فراہم کر رہا تھا، اس ٹرمینل کا قیام پاکستان کی طرف سے افغان عوام کے لیے تحفہ تھا، تاہم سرحد پار سے دہشت گردی کے اس طرح کے واقعات ٹرمینل کے قیام کے مقصد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ 29 اکتوبر کو افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحدی علاقے پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت پانچ شہری اور 6 جوان زخمی ہوئے تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے روایتی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں افغان سیکورٹی فورسز کی بارڈر پوسٹوں کو نقصان پہنچا۔