لندن : برطانیہ کی حکومت نے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والے 2 برطانوی شہریوں کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ انہیں سزا دی جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والے 9 شہریوں کو واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے انہیں برطانوی شہریوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے جن شہریوں کو واپس لینے سے انکار کیا ہے کہ ان میں سے 2 مرد اور دو خواتین اور ان کے بچوں کا تعلق داعش کے جنگجو گروپ بیٹلز سے ہے، جو عراق میںدہشت گردانہ کارروائیاں کرتا تھا، حکومت نے مذکورہ افراد کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی۔
خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام کی جانب سے خطرناک جہادی گروپ جون کے دو جنگجوؤں الشفیع الشیخ اور الیگزنڈا کو امریکا کے حوالے کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں جرم ثابت ہونے کے بعد سزا دی جاسکے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے گرفتار کیے گئے باقی 7 دہشت گردوں کو اور حامیوں کو اس لیے برطانیہ نہیں لارہے کہ وہ عوام کے لیے خطرہ نہ بن جائیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جون گروپ سے تعلق رکھنے والے داعش کے دہشت گرد الشفیع اور الیگزنڈا کو امریکا کے حوالے کرنے اور مقدمہ چلانے کا انکشاف گذشتہ روز عدالت میں ہوا تھا۔
برطانیہ کے شاہی پراسیکیوشن سروس ’سی پی ایس‘ نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ پولیس جب تک گرفتار دہشت گردوں کے خلاف 600 افراد کے بیانات قلم بند نہیں کرتی، اس وقت تک موثر انداز میں مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق سی پی ایس نے برطانوی حکومت کو تجویز پیش کی تھی کہ ضروری لائحہ عمل کے باعث دونوں ملزمان کے خلاف قائم مقدمہ ختم ہوجائے گا جبکہ مذکورہ لائحہ عمل امریکی حکام کے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔