تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

امریکہ کی خلیج فارس میں ایرانی جہاز پرفائرنگ

واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں اس کے جنگی بحری جہاز نےاس وقت ایرانی بحری جہاز کو خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی جب وہ اس کے دو بحری جہازوں کے قریب پہنچ گیا.

تفصیلات کےمطابق واشنگٹن میں پینٹاگون کے ترجمان پیٹر ُکک نے صحافیوں کو بتایا کہ ایرانی بحریہ کے جنگی جہازوں کی حرکات غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ اور معمول سے ہٹ کر تھی.

انہوں نے کہا ہے کہ ایرانی رویہ ناقابل قبول ہے اور ان واقعات کے وقت امریکی جہاز بین الاقوامی پانیوں میں تھے.

اس سے پہلے قبل پینٹاگون نے الزام عائد کیا تھا کہ آبنائے ہرمز کے قریب ایرانی جہازوں نے اس کے ایک جنگی جہاز کو ہراساں کیا.

دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایرانی جہازوں نے صرف اپنی ذمہ داری ادا کی.

ایران کی سٹوڈنٹ نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا ہے کہ’ اگر امریکی جہاز ایران کی سمندری حدود میں داخل ہوتا ہے تو اسے لازمی خبردار کیا جائے گا۔ ہم ان پر نظر رکھیں گے اور اگر انھوں نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تو انھیں روکیں گے۔‘

امریکی محکمہ دفاع کا کہنا تھاکہ امریکی یو ایس ایس سکوال پیٹرولنگ جہاز سے 50 ایم ایم گن سے خبردار کرنے کے لیے تین فائر کیے گئے جبکہ اس سے پہلے روشنی کے گولے فائر کیے گئے لیکن اس کا اثر نہیں ہوا.

ابتدا میں ایران کے تین جہاز تھے لیکن بعد میں صرف ایک جہاز تھا جسے خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی.ایک موقع پر ایرانی جہاز امریکی جہاز سے تقریباً دو سو میٹر قریب پہنچ گیا تھا.

*ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی، گرفتارکیے گئےامریکی بحریہ کے10اہلکار رہا

یاد رہے کہ رواں برس جنوری میں ایران نے سمندری حدود میں داخل ہونے پر امریکی بحریہ کے دو کشتیوں اور عملے کے دس ارکان کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا تاہم بعد میں انھیں رہا کر دیا گیا تھا.

Comments

- Advertisement -