تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

یو اے ای: ملازمت کے تین سے 6 ماہ میں استعفیٰ دینے پر پابندی ہوسکتی ہے؟

دبئی: متحدہ عرب امارات میں قانون کی آگاہی غنیمت ہے، قانون جانتے ہوئے بہت کم امکان ہوتا ہے کہ آپ کسی قانونی حوالے سے پریشانی کاشکار ہوں یا آپ سے انجانے میں کوئی غلطی سرزد ہوجائے۔

ایسے میں ملازمین کی رہنمائی کے حوالے سے ملازمت کے قوانین سے متعلق آگاہی پر مبنی مہمات سوشل میڈیا کا حصہ بنتے رہتے ہیں، ایک قاری کا سوال اور اس کا جواب ہمارے قارئین کے لئے مفید ہوگا، ذیل میں سوال اور اس کا جواب موجود ہے۔

سوال: میں متحدہ عرب امارات میں موجود ایک کمپنی میں محدود دورانیے کے لئے کنٹریکٹ پر ملازم ہوں، میں مجبوری میں اپنے پروبیشن پریڈ کی تکمیل سے قبل یہ نوکری چھوڑنا چاہتا ہوں، مجھے بتایا گیا ہے کہ اگر میں نے نوکری چھوڑی، مجھ پر ملازمت کےحوالے سے پابندی لگ جائے گی، میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ سچ ہے؟ کیا مجھے کمپنی میں کوئی مالی ہرجانہ بھی ادا کرنا ہوگا؟ اگر مجھ پر پابندی لگ گئی تو اسے ختم کیسے کروںگا؟۔

جواب: آپ کے سوالات کے مطابق ہم فرض کرتے ہیں کہ آپ اپنے آجر کے ساتھ چھ ماہ کے پروبیشن پریڈ پر ملازم ہیں، آپ متحدہ عرب امارات میں موجود کمپنی میں ملازم ہیں، انیس سو اسی کے وفاقی قانونی نمبر اور وزارتی فرمان نمبر چورانے، دو ہزار سولہ کی دفعات یہاں لاگو ہیں۔

ایک ملازم جو معاہدے کی ایک محدود مدت کے تحت ملازم ہے وہ ایک سال کی ملازمت کی ممکنہ پابندی سے بچنے کے لئے اس معاہدے کے ایکسپائر ہونے تک ختم نہیں کرسکتا۔

یہ ایمپلائمنٹ قانون کے آرٹیکل ایک سو اٹھائیس کے مطابق ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جہاں ایک غیر قومی ملازم کسی محدود مدت کے لئے معاہدے کی میعاد ختم ہونے سے پہلےبغیر کسی معقول وجہ کے اپنا کام چھوڑ دیتا ہے وہ دوسری نوکری آجر کی رضامندی سے بھی نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: غیرملکیوں کیلیے شرائط میں نرمی، یو اے ای کا نیا ویزا متعارف

یہ کسی دوسرے آجر کے لئے قانون نہیں ہوگا جو اس حقیقت سے آگاہ ہو کہ ایسے ملازم کو بھرتی کرے یا اس مدت کے ختم ہونے سے پہلے اسے نوکری پر رکھے گا۔

تاہم ایک آجر اور ملازم باہمی رضامندی سے چھ ماہ کی تکمیل کے بعد ملازمت کے معاہدے کی ایک محدود مدت کو ختم کرنے پر رضامند ہوسکتے ہیں، یہ دو ہزار سولہ کے وزارتی فرمان 1094کے آرٹیکل ون کے مطابق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ملازمت کے تعلق کو ختم کرنے پر ملازم کو ایک نیا ورک پرمٹ دیا جائے گا۔

اگر دونوں فریقین(ملازم اور اور آجر)باہمی طور پر معاہدے کو اس کی مدت کے دوران ختم کرنے پر متفق ہیں بشرطیکہ ملازم نے چھ ماہ سے کم عرصہ اس آجر کے ساتھ مکمل کیا ہو، جنہوں نے اسے ویزہ عطا کیا ہو اور اسے باہر کی ریاست سے لایا ہوں ، ان پر ان رولز کا اطلاق نہیں ہوگا۔

اگر آپ مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں اور جیسے کہ آپ نے بتایا کہ آپ کی ملازمت کا معاہدہ محدود ہے، اس صورت میں آپ کو اپنے آجر کو اپنی تنخواہ کے آدھے مہینے تک معاوضہ دینا پڑسکتا ہےاور یہ روزگارکے قانون کے آرٹیکل 116 میں بیان کیا گیا ہے۔

اگر آپ اپنی ملازمت سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ چھ ماہ مکمل کرنے کے بعد اس کا انتخاب کریں، مزید یہ کہ آپ نئی ملازمت اختیار کرنے کے لئے مہارت کی سطح اور تنخواہ کے معیار سے متعلق وزرات انسانی وسائل اور امارات سے قانونی مشورہ لے سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -