تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

بچے جان لیوا گیم ’مومو‘ سے دور رہیں، اماراتی پولیس کی وارننگ

ابوظہبی : پولیس نے اماراتی والدین کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے جان لیوا گیم ’مومو‘ کے حوالے سے وارننگ جاری کرتے ہوئے بچوں کو ’مومو‘ کھیلنے سے منع کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی پولیس نے بچوں کو خبردار کیا ہے کہ موت کا بانٹنے والے ویڈیو گیم ’مومو‘ کو کھیلنے سے گریز کریں جو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ گردش کررہا ہے۔

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ریاست فجیرہ نے سوشل میڈیا کے ذریعے بچوں کی جان لینے والے ویڈیو گیمز کے خلاف نئی فورس بنائی ہے جو سماجی رابطے کی ویب سایٹس واٹس ایپ اور فیس بُک پر گردش کرے گی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گیم انجان نمبر ’جس پر خوفناک چہرے والی خاتون کی تصویر لگی ہوتی ہے‘ سے واٹس ایپ پر میسج کرکے آسان ہدف کو اپنا شکار بناتا ہے اور مختلف چیلنج دیتا ہے پھر آخر میں خودکشی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ چھپا ہوا قاتل ’مومو‘ گیم کے ذریعے صارف کے موبائل فون میں ایسا وائرس داخل کرتا ہے جس کی مدد سے صارف کی ذاتی معلومات چوری کرکے اسے بلیک کرتا ہے دئیے گئے چیلنجز کو مکمل کرنے کا کہتا ہے۔

اماراتی پولیس کا کہنا ہے کہ اگر صارف ’مومو‘ کی جانب سے دئیے گئے چیلنجز کو مکمل نہ کرے تو ’مومو‘ صارف کو جادو کے ذریعے ڈرانا دھمکانا شروع کردیتی ہے۔

پولیس نے گزشتہ ہفتے وارننگ جاری کی تھی کہ رہائشی واٹس ایپ اور فیس بُک پر مذکورہ گیم کو نہ پھیلائیں اور کسی بھی حادثے کی صورت میں فوری طور پر پولیس ہیلپ لائن پر اطلاع دیں۔

پولیس نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ اپنے بچوں کی گہری نگرانی کریں تاکہ وہ مذکورہ جان لیوا گیم نہ کھیلیں۔

کولمبیا میں جان لیوا ’مومو‘ نامی گیم کھیلنے والے دو بچوں نے 48 گھنٹوں کے دوران پھندا لگاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

Comments

- Advertisement -