تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

پاکستانی شہری کا متحدہ عرب امارات میں انوکھا ریکارڈ

ابو ظہبی: پاکستانی شہری نے 14 دنوں میں متحدہ عرب امارات کو پیدل عبور کرکے نیا ریکارڈ قائم کردیا‘ اس ریکارڈ سے دونوں ممالک کے رشتے کو مزید دوام ملے گا۔

تفصیلات کے مطابق چھپن سالہ محمد ادریس ملک جو کہ پیشے کے اعتبار سے کارپینٹر ہیں ‘ انہوں نے اپنا سفر دو دسمبر کو دبئی کے قومی دن کے موقع پر شروع کیا تھا اور اس سفر میں انہوں نے دونوں ممالک کے جھنڈے اٹھارکھے تھے۔

محمد ادریس کہتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں رہنے والی تمام تر قومیتوں کی جانب سے مجھے جو پیار ملا اس کا جواب نہیں ‘سب نے میرا بےحد خیال کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پورے سفر میں انہوں نے بمشکل دو سے تین مرتبہ اپنے لیے خوراک خریدی ہوگی ورنہ وہ جہاں جاتے لوگ ان کا محبت سے استقبال کرتے اور انہیں کھانا کھلاتے۔

محمد ادریس نے 1،050 کلومیٹر طویل اپنا یہ سفر دبئی کے قومی دن کے موقع پر حتا ( دبئی) سے شروع کیاتھا اور 14 دن کی تھکادینے والی پیدل مسافرت کے بعد یہ سفر ابوظہبی میں اختتام پذیر ہوا ‘ اس دوران ادریس متحدہ عرب امارات کی تمام تر سات ریاستوں سے گزرے۔

ان کاکہنا تھا کہ وہ روزانہ 20 گھنٹے چلتے تھے ‘ روزانہ رات ایک بجے تک سفر کرتے اور کبھی تو یہ سفر صبح چار بجے تک بھی جاری رہتا تھااس میں وہ کہیں بھی سڑک کنارے سوجایا کرتے تھے۔ اس سفر میں دو بار وہ دُبہ اورفجیرا کے پٹرول پمپس پر بھی سوئے‘ انہوں نے ایک دن میں لگ بھگ 70 سے 75 کلو میٹر سفر طے کیا۔

محمد ادریس ملک کے اس سفر میں ان کا کل اثاثہ ایک بیگ تھا جس میں کل آٹھ کلووزن تھا جس میں کپڑے‘ ایک جوڑی سینڈل‘ کمبل ‘ موبائل فون اور ان کا آئی ڈی کارڈ تھا۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے دبئی اور پاکستان کے جھنڈے بھی اٹھارکھے تھے۔

ادریس ملک کا کہنا ہے کہ اس سفر سے انہیں متحدہ عرب امارات کے لوگوں سے ملنے کا موقع ملا اور اس سے دونوںممالک کے عوام کے درمیان قربت میں اضافہ بھی ہوا۔ ان کا ارادہ ہے کہ اب وہ اپنے اس منصوبے میں ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے دبئی سے لندن پیدل جائیں گے۔

Comments

- Advertisement -