تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

حوثیوں نے ثابت کیا ہے وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں، انورقرقاش

ابوظبی : اماراتی وزیر مملکت انور قرقاش کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی تمام وفا داریاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کہا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں اور ایران کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔

اماراتی وزیر کا کہنا ہے کہ حوثی قیادت کا دورہ تہران اور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات سے ثابت ہوتا ہے کہ احوثی ایران کے ایجنٹ ہیں۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ ایک بیان میں انور قرقاش نے کہا کہ جب بھی حوثیوں اور ایرانی لیڈروں کے درمیان ملاقات کی بات ہو گی اس وقت یہ واضح کیا جائے گا کہ حوثیوں کی تمام وفا داریاں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک عرصے سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ حوثی باغی ایران کے ایجنٹ ہیں جو تہران کے اشاروں پر ناچتے ہیں۔

خیال رہے کہ منگل کے روز یمن کی حوثی ملیشیا کے ایک گروپ نے تہران میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی تھی۔ وفد نے حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کا ایک پیغام بھی ایرانی سپریم لیڈر تک پہنچایا۔

انور قرقاش کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے حوثی لیڈر کے بھائی ابراہیم الحوثی کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ ہی حوثی ملیشیا کو اپنی طرف سے ہرممکن تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر حوثی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے آیت اللہ علی خامنہ کو نبوت کے سلسلے کی کڑی قرار دیا اور کہا کہ آپ کا ولایت فقیہ کے سربراہ کے عہدے پرفائز ہونا نبوت اور علی بن طالب کی ولایت کا تسلسل ہے۔

Comments

- Advertisement -