تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

کن ملکوں کے شہری ویزے اور اسپانسر کے بغیر امارات آسکتے ہیں؟

یو اے ای : دنیا بھر کے مختلف ممالک سے متحدہ عرب امارات آنے والوں کیلئے یو اے ای حکومت کی جناب سے بڑی سہولت کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ کئی ممالک کے شہریوں کو امارات آنے کے لیے اجازت نامے اور ویزے کی ضرورت نہیں ہے۔

یو اے ای ذرائع ابلاغ کے مطابق اماراتی ڈیجیٹل گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ جی سی سی ممالک کے شہری ویزے اور سپانسر کے بغیر متحدہ عرب امارات آجاسکتے ہیں۔ انہیں امارات آمد پر اپنے ملک کا پاسپورٹ یا قومی شناختی کارڈ دکھانا ہوگا۔

اماراتی ڈیجیٹل گورنمنٹ نے بیان میں کہا کہ کئی ممالک کے شہریوں کو امارات آنے کے لیے پیشگی ویزا لینے کی ضرورت نہیں۔ وہ امارات پہنچنے پر 30 روزہ ویزا لے سکتے ہیں۔ مزید دس دن کی توسیع بھی مل سکتی ہے۔

اماراتی ڈیجیٹل گورنمنٹ نے بتایا کہ بعض ممالک کے شہریوں کو اماراتی ویزا حاصل کرنے کے لیے پیشگی کارروائی ضروری نہیں۔ انہیں امارات پہنچنے پر 90 دن کا ویزہ مل سکتا ہے۔اماراتی ڈیجیٹل گورمنٹ کی ویب سائٹ سے تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اگر امارات آنے کے خواہشمند افراد کا تعلق ایسے ملک سے ہو جو ان دونوں زمروں میں سے کسی ایک میں شامل نہ ہوں انہیں آنے سے قبل سپانسر کے ذریعے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا تاہم اس کا دارومدار امارات آمد کے سبب پر منحصر ہوگا۔

بعض افراد سیاحت کی غرض سے امارات آتے ہیں۔ انہیں فضائی کمپنیوں اور ٹریولنگ ایجنسیوں کے ذریعے وزٹ ویزا حاصل کرنا ہوگا۔ ملاقات کے لیے آنے والوں کو اپنے رشتہ دار یا دوست کے ذریعے ویزے کی درخواست دینا ہوگی۔

ٹرانزٹ ویزا متحدہ عرب امارات کی کسی ایک فضائی کمپنی کے ذریعے حاصل کیا جائے گا جبکہ ورک ویزا ملازمت دینے والے ادارے کی طرف سے جاری کرایا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -