تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

انسان پیچھے رہ گئے، کتے بلیاں افغانستان سے نکال کر برطانیہ پہنچا دی گئیں

لندن: افغانستان سے 200 کے قریب آوارہ کتے اور بلیاں آخر کار برطانیہ پہنچا دی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی نیوی کے ایک سابق اہل کار پین فارتھنگ ایک نجی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے اپنے جانوروں کو لے کر لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ پر اتر گئے، تاہم افغانستان میں آوارہ کتوں اور بلیوں کے لیے قائم ادارے نوزاد کے عملے کو پیچھے چھوڑ دیا گیا۔

پین فارتھنگ نے تقریباً 200 کتوں اور بلّیوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے ایک زبردست مہم چلائی تھی، کابل خود کش دھماکوں کے وقت وہ بھی اپنے جانوروں کے ساتھ ایئرپورٹ پر موجود تھے، اور وہ بال بال بچے تھے، کیوں کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے محض دو گھنٹے قبل سفری دستاویزات کے ضابطوں میں تبدیلی کی وجہ سے انھیں گیٹ پر روک دیا گیا تھا، اور وہ دھماکوں سے کچھ ہی دیر پہلے واپس چلے گئے تھے۔

اس پورے معاملے نے برطانیہ میں ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے، اور انسانوں پر جانوروں کی زندگی کو ترجیح دینے پر بہت تنقید کی جا رہی ہے، ایک ایسے وقت میں جب افغان شہریوں کو نکالنے کا مشکل عمل جاری ہے، جانوروں کے حقوق کے لیے مہم چلانا وقت اور توانائی کا ضیاع قرار دیا جا رہا ہے۔

دھماکے: کابل ایئر پورٹ پر سابق برطانوی فوجی بھی 200 جانوروں کے ساتھ موجود تھا

افغانستان میں خدمات انجام دینے والے ایک قانون ساز ٹام ٹوگن ہیٹ نے کہا ہے کہ اگر میں آپ کی والدہ کو بچانے کی بجائے اپنے کتے کو بچانے کے لیے ایمبولنس بھیجوں تو آپ کی رائے کیا ہوگی؟ ہم نے 200 کتوں کو لانے کے لیے اتنے سارے اہل کار اور وسائل استعمال کر ڈالے جب کہ ہو سکتا ہے کہ میرے ترجمان کا سارا خاندان مارا جائے۔

لیکن فارتھنگ اور ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس دوران کسی شخص کی طے شدہ نشست نہیں چھینی گئی، نہ ہی انخلا کے لیے سرکاری وسائل کا استعمال کیا گیا، لیکن برطانیہ کے سرکاری عہدے دار اس پورے واقعے پر سخت ناراض ہیں، وزیر دفاع بین والس نے کہا فوج کو پالتو جانوروں پر انسانوں کو ترجیح دینی چاہیے تھی۔

پین فارتھنگ کے ساتھی ڈومینک ڈائیر کا کہنا ہے کہ این جی او نوزاد کے افغان عملے کو طالبان اہل کاروں نے ہوائی اڈے میں داخل نہیں ہونے دیا تھا، حالاں کہ ان کے پاس برطانیہ آنے کے کاغذات تھے۔

واضح رہے کہ فارتھنگ نے 15 سال افغانستان میں خدمات انجام دیں اور اس کے بعد آوارہ کتوں اور بلیوں کے لیے ادارہ نوزاد بنایا، طالبان کے قبضے کے بعد وہ برطانیہ کے فوجی جہازوں سے وطن واپس جانے کے اہل تھے لیکن انھوں نے جانوروں کے بغیر نکلنے سے انکار کر دیا تھا، اس کے لیے انھوں نے سوشل میڈیا پر اور مختلف ابلاغی اداروں کو انٹرویوز کے ذریعے ایک مہم چلائی، وہ بھی ایسے وقت میں جب کابل ایئر پورٹ پر ہنگامہ برپا تھا، اور اُن کے ساتھی برطانوی حکومت سے مدد کا مطالبہ کر رہے تھے۔

Comments

- Advertisement -