مانچسٹر: کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے برطانوی حکومت نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا جس کے بعد ایک ماہ میں جرائم کی شرح میں نمایاں حد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانیہ میں گزشتہ چار ہفتوں کے دوران مجموعی طور پر جرائم میں 21 فیصد کمی دیکھی گئی۔ پولیس چیف کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں برس کے اعداد و شمار میں واضح فرق ہے۔
پولیس چیف کے مطابق جرائم میں کمی کے پیچھے دو لاکھ پولیس افسروں اور اہلکاروں کی کاوشیں ہیں، اعداد و شمار سے یہ بات واضح ہوگئی کہ ہم مضبوط پوزیشن میں ہیں اور لاک ڈاؤن میں خاصی حد تک کامیابی حاصل کرلی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں تمام تفریحی مقامات کو بھی بند کیا گیا ہے، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ہزار سے زائد افراد کو جرمانے کیے گئے۔ پولیس چیف کے مطابق چار سے زیادہ تعداد میں لوگ جمع ہوں تو جرائم بڑھ سکتے ہیں، لاک ڈاؤن کیوجہ سے لوگ گھروں پر موجود ہیں جس کی وجہ سے چوریوں اور سڑک پر ہونے والی لڑائیوں میں بھی نمایاں کمی ہوئی۔
حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ اکثریتی آبادی لاک ڈاؤن پر عمل کر رہی ہے البتہ بہت کم تعداد میں موجود شہری قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں جن کو پولیس متنبہ کرچکی ہے۔
پولیس چیف نے ایک بار پھر عوام سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاؤن کے احکامات پر عمل کریں اور وائرس کو پھیلنے سے روکیں بصورت دیگر ہمیں خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی۔