تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

برطانیہ کے عام انتخابات میں پولنگ کا آغاز

لندن : برطانیہ کے عام انتخابات میں پولنگ کا آغاز ہوگیا، پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوئی، جو رات دس بجے تک جاری رہے گی، کنزرویٹو پارٹی کی تھریسامے اور لیبرپارٹی کے امیدوار جرمی کوربن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

برطانیہ میں عام انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی ایک بار پھرحکومت بنائے گی یا لیبرپارٹی کو اقتدار ملے گا، فیصلہ آج ہوگا، الیکشن میں چار کروڑ انہتر لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

ملک بھر میں 40ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، پولنگ اسٹیشنز اسکولز، کمیونٹی سینٹرز اور دیگر جگہوں پر بنائے گئے ہیں تاکہ عوام آسانی سے ووٹ ڈال سکیں، انتخابات کے لئے ملک بھر میں سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

پارلیمنٹ کی 650 نشستوں کے لئے تین ہزار تین سوتین امیدوار مدمقابل ہیں، کسی بھی پارٹی کو اکثریت حاصل کرنے کے لئے326 نشستیں جیتنا ضروری ہیں۔

کنزرویٹو پارٹی

برطانیہ میں گزشتہ سات سالوں سے کنزرویٹو پارٹی کی حکومت برسراقتدار ہے، یہ پارٹی امیگریشن کے سخت خلاف ہے، کنزرویٹو نے منشور میں واضح کیا ہے کہ برطانیہ آنے والوں کے لئے امیگریشن پالیسیوں کو مزید سخت کیا جائے گا اور دیگر ممالک سے آنے والے طلبا کو کڑی جانچ پڑتال سے گزرنا ہوگا۔

کنزرویٹو پارٹی کی وزیراعظم تھریسا مے نے انتخابی مہم میں بریگزٹ کا عمل کامیابی سے مکمل ہو نے پر زور دیا اور کہا کہ اس سے برطانیہ کو طویل مدت کیلئے استحکام حاصل ہوگا۔

لیبر پارٹی

برطانیہ کی دوسری بڑی جماعت لیبر متوسط طبقہ کی نمائندہ جماعت ہے، لیبر پارٹی سوشلسٹ نظریات اور عوامی حقوق کی علمبردار ہیں، لیبر پارٹی کے منشور میں شفاف امیگریشن قوانین کے نفاز پر زور دیا۔

لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن کا کہنا ہے کہ یورپین یونین سے ٹریڈ ڈیل کے بغیر بریگزٹ قبول نہیں کریں گے، لیبرپارٹی کے رہنما جیرمی کوربن نے منشور میں کہا کہ وہ ریل، رائل میل،پانی اور توانائی کی صنعتوں کو اہمیت دینگے۔

کوربن کے مطابق وہ ٹیکس ٹول سے امیروں کو نشانہ بنائیں گے،امیروں کی جیبوں سے ٹیکس کی مد میں رقم نکلوائیں گے اور غریبوں کی تنخواہوں میں اضافہ کریں گے، لیبر پارٹی نے اپنی اکتالیس فی صد سیٹوں کے لئے خواتین کو نامزد کیاہے۔

دوسری جانب دہشتگردی کے واقعات کے بعد فیورٹ کنزرویٹو پارٹی کی مقبولیت میں کمی آئی تو دوسری جانب لیبرپارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ جائزوں کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کی مقبولیت اب صرف چند پوائنٹس رہ گئی ہے۔


برطانیہ میں عام انتخابات، 30پاکستانی نژادامیدوارمیدان میں


برطانوی سیاست میں دو جماعتوں کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، دائیں بازو کی کنزرویٹو پارٹی اور بائیں بازو کی لیبر پارٹی جبکہ دیگر پارٹیوں میں اسکاٹش نیشنل پارٹی، لبرل ڈیموکریٹس، ڈیموکریٹک یونیینسٹ، یوکپ، گرین پارٹی، ایس ڈی ایل پی شامل ہیں۔

واضح رہےکہ وزیراعظم تھریسا مے کی پارٹی کو اس وقت 330 اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ برطانیہ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کی حیثیت حاصل ہے جبکہ 229 اراکین کے ساتھ لیبر پارٹی مرکزی حزب اختلاف کی حیثیت رکھتی ہے۔


اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

 

Comments

- Advertisement -