تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

شاہی خاندان پر بننے والی ویب سیریز پر برطانوی حکومت کا اعتراض سامنے آگیا

لندن: برطانوی حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ شاہی خاندان کی زندگی پر مبنی ویب سیریز دی کراؤن کو فکشن قرار دیا جائے اور بتایا جائے کہ یہ حقیقی واقعات پر مبنی نہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ اسٹریمنگ ویب سائٹ نیٹ فلکس شاہی خاندان کی زندگی پر مبنی حال ہی میں ریلیز کی گئی سیریز دی کراؤن کے آغاز میں یہ انتباہ جاری کرے کہ مذکورہ ویب سیریز حقیقی نہیں۔

دی کراؤن کے چوتھے سیزن کو نیٹ فلکس پر گزشتہ ماہ ریلیز کیا گیا تھا، اس سیریز کے پہلے 3 سیزنز جاری کیے جا چکے ہیں تاہم ان سیزنز پر برطانوی حکومت نے کوئی بیان یا اعتراض نہیں کیا تھا لیکن اب ویب سیریز کے چوتھے سیزن پر برطانوی حکومت نے اعتراض کیا ہے۔

چوتھے سیزن میں برطانوی شاہی خاندان کے متعدد نئے کردار دکھائے گئے ہیں، جن میں لیڈی ڈیانا، ان کے شوہر شہزادہ چارلس اور برطانیہ کی پہلی خاتون وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر کا کردار بھی شامل ہے۔

برطانوی حکومت نے سیریز پر اعتراض کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نیٹ فلکس سیریز کے آغاز میں یہ نوٹ شائع کرے کہ چوتھا سیزن حقیقی نہیں بلکہ فکشن پر مبنی ہے۔

برطانیہ کے وزیر ثقافت اولیور ڈاؤڈن کا کہنا ہے کہ اسے دیکھ کر نئی نسل کے لوگ غیر حقیقی باتوں کو حقیقت سمجھ بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے سیریز کے چوتھے سیزن میں دکھائے گئے واقعات کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا ہوگا، وہ ویب سیریز میں دکھائے گئے واقعات کو حقیقت سمجھ بیٹھیں گے۔

دوسری جانب لیڈی ڈیانا کے بھائی نے بھی نیٹ فلکس سے مطالبہ کیا کہ وہ سیریز کے آغاز میں بتائے کہ سیریز کی کہانی حقیقی نہیں بلکہ کہانی کو حقیقی واقعات سے متاثر ہو کر لکھا گیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دی کراؤن کو دیکھ کر کئی لوگ سیریز کی کہانی کو تاریخ اور حقیقت سمجھ بیٹھیں گے۔

برطانوی حکومت اور لیڈی ڈیانا کے بھائی کے مطالبے پر تاحال نیٹ فلکس نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔

Comments

- Advertisement -