لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس میں مبتلا ہیمر اسمتھ اسپتال کا نرس قرنطینہ میں دم توڑ گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 51 سالہ کیموتھراپی نرس ڈونلڈ سیلٹا کی لاش پولیس نے 7 اپریل کو لندن میں ان کے فلیٹ سے برآمد کی، وہ مریض کے علاج کے دوران کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے تھے۔
ڈونلڈ سیلٹا کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ این ایچ ایس اسپتال میں 111 پر وہ فون کررہے تھے لیکن لائن مصروف ہونے کے سبب کوئی جواب نہیں دیا گیا اور وہ تن تنہا دم توڑ گئے۔
رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ سیلٹا کا تعلق فلپائن سے تھا وہ مغربی لندن کے ہیمر اسمتھ اسپتال میں فرائض انجام دے رہے تھے، وہ کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد آئسولیشن میں تھے۔
اہلخانہ کے مطابق انہیں خدشہ ہے کہ وہ کرونا وائرس کے مریض کے علاج کے دوران پی پی ای نہیں پہنے ہوئے تھے جس کے سبب وہ کرونا وائرس میں مبتلا ہوئے۔
ڈونلڈ سیلٹا کی 38 سالہ بھتیجی ایملین روبٹسن کا کہنا ہے کہ وہ دمہ کی تکلیف میں مبتلا تھے، پی پی ای کی کمی کے بارے میں شکایت کرتے تھے، انہوں نے 18 سال این ایچ ایس کی خدمت میں گزارے۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے سبب مرنے والے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تعداد 100 سے تجاوز کرچکی ہے۔
یاد رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ 24 ہزار 743 ہوچکی ہے اور کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 16 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔