تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

برطانیہ میں آج پھربریگزٹ معاہدے پرووٹنگ ہوگی

لندن: برطانوی دارالعوام میں میں بریگزٹ معاہدے پر آج ایک بار پھر ووٹنگ ہوگی،برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ وہ ہرطرح کے حالات سے نمٹنے کے لئے تیارہیں۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ ایک بار پھر بریگزٹ مسودے پر ووٹنگ کے لیے جارہی ہے ، رواں ماہ یہ ڈیل پہلے ہی بھاری اکثریت سے رد کی جاچکی ہے۔

دوہفتے قبل بریگزٹ معاہدے پرپارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوئی تھی جس میں برطانوی حکومت کوشکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔حکومت کی شکست کے بعد اپوزیشن نے وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی گئی تھی جوناکام رہی۔

بریگزٹ کی دوسری ووٹنگ سے قبل وزیر اعظم تھریسا مے نے ارکانِ پارلیمنٹ سے رابطے تیز کردیے ہیں اور وہ کسی بھی صورتحال کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں۔ اگر ا س بار بھی یہ مسودہ پارلیمنٹ کی منظوری پانے میں ناکام رہتا ہے تو 29 مارچ 2019 کو برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا خطرے میں پڑجائے گا۔

یاد رہے کہ اس حوالے سے برطانوی وزیر صحت میٹ ہین کوک نے دو روز پہلے کہا تھا کہ اگر ڈیل منظور نہیں ہوئی اور امن و امان کی صورتحا ل خطرے میں پڑی تو مارشل لاء کا آپشن قانون میں موجود ہے، تاہم ابھی تک ایسے کسی آپشن پر غور نہیں کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

دوسری جانب وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا تھا کہ نو بریگزٹ کے نقصانات کا سب سے بہتر طریقہ یہی ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ کی گئی مجوزہ بریگزٹ ڈیل کو منظور کرلیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بغیر ڈیل کے یورپین یونین سے انخلا ناممکن ہے۔

Comments

- Advertisement -