تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا‘ برطانوی وزیراعظم

لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ملک شام میں کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنے کے لیے مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا گیا تاکہ شامی شہریوں کومزید کیمیائی حملوں سے بچایا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا، کارروائی بڑی حد تک کامیاب رہی۔

تھریسامے کا کہنا تھا کہ بطوروزیراعظم شام میں فوجی کارروائی کا حکم دینا مشکل تھا لیکن یہ فیصلہ درست تھا، آئندہ بھی ضرورت پڑی تو کارروائی کی جائے گی۔

برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حملےکا مقصد شامی حکومت کی کیمیائی ہتھیاروں کی صلاحیت ختم کرناتھا، کارروائی پیغام ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ناقابل قبول ہے۔

تھریسامے کا کہنا تھا کہ ثبوت ہیں کہ شامی حکومت نے 4 مرتبہ کیمیائی ہتھیاراستعمال کیے، روس کوپتہ ہے کہ شامی حکومت کیمیائی ہتھیاراستعمال کررہی ہے۔

برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کا خاتمہ سب کے مفاد میں ہے، کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال روکنے کے لیے اورکوششیں کریں گے۔

تھریسامے کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کی پالیسی کے باعث ہزاروں افراد کوہجرت کرنا پڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ شامی حکومت ماضی میں بھی کیمیائی ہتھیاراستعمال کرتی رہی ہے۔

برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلے کوسفارتی سطح پرحل کرنے کی کوشش کی مگرکامیابی نہ ملی لیکن اس کے باوجود شام کے بحران کے سیاسی حل کے لیے پرامید ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

خیال رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -