تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

امریکا کے بعد ایک اور ملک کا افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کا اعلان

امریکا کے بعد برطانیہ نے بھی افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا اعلان کردیا ہے۔

غی ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیرخارجہ ڈومینکو راب نے اپنے سرکاری بیان میں کہا کہ برطانیہ بھی افغانستان سے افواج کی واپسی کی حق میں ہیں تاہم مستحکم افغانستان کیلئے امریکا اور نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

برطانیہ کی جانب سے یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر جوبائیڈن نےافغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کی نئی تاریخ کا اعلان کیا۔

 قوم سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ یکم مئی 2021 سے افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے انخلا کا عمل شروع ہوگا اور 11ستمبر تک افغانستان سے تمام امریکی فوجی نکل جائیں گی، جوبائیڈن نے کہا کہ ’میں چوتھا صدر ہوں جس کے دور میں امریکی فوج افغانستان میں تعینات ہے، اب یہ ذمہ داری پانچویں صدر کو نہیں سونپوں گا، امریکا نے افغانستان میں اپنے اہداف مکمل کرلیے ہیں، اب امریکا کی سب سے طویل جنگ کے خاتمے کا وقت آگیا ہے کیونکہ اب افغانستان میں امریکی فوج کے مزید قیام کی ضرورت نہیں ہے‘۔

اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغان امن مذاکرات کی حمایت اور پاکستان کےکردارکو تسلیم کرتے ہیں کیونکہ امن مذاکرات میں پاکستان،روس،چین نے اہم کردار ادا کیا۔

امریکی صدر نے واضح کیا کہ فوجیوں کی واپسی کے دوران اگر افواج پر حملے ہوئے تو اُن کا بھرپور دفاع کیا جائے گا، ہر چیز کے باوجود ہم دہشت گردوں کےخطرے پر نظریں رکھے ہوئے ہیں، یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ افغان سرزمین مستقبل میں کبھی ہمارے خلاف استعمال نہیں ہوگی‘۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کا افغانستان سے فوجی انخلا کا اعلان

 سکریٹری جنرل نیٹو جینس اسٹولٹن برگ نے بھی تصدیق کی ہے کہ یکم مئی سے نیٹو فورسز افغانستان سے انخلا شروع کردیں گی، نیٹو کے دستے گیارہ ستمبر تک افغان سرزمین سے دستبردار ہوجائیں گے، انہوں نے کہا اب یہ افغانستان پر ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی حفاظت اور ملک کو محفوظ بنائے۔

دوسری جانب افغانستان کے صدر اشرف غنی نے امریکی صدر کے فوجی انخلا کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے، افغان صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ’اشرف غنی کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ٹیلی فون پر بات ہوئی، جس میں افغانستان سے فوجی انخلا اور موجودہ صورت حال پر گفتگو کی گئی‘۔

افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ’افغانستان امریکی حکومت کےفیصلےکا احترام کرتا ہے، امریکی فوج کے انخلا کو یقینی بنانےکیلئے امریکی صدر کے ساتھ مل کرکام کریں گے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’افغانستان میں امن عمل کیلئے امریکا نیٹو افواج کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھیں گے، غیر ملکی افواج کے انخلا سے صورت حال پر بہتر ہوگی کیونکہ اب افغانستان کے قابل فخر سیکیورٹی ادارے عوام کے دفاع کی اہلیت رکھتےہیں‘۔

Comments

- Advertisement -