تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

برطانیہ: بچوں کے لیے فائزر ویکسین کی ایک تہائی ڈوز

لندن: برطانیہ میں بچوں کو فائزربائیو این ٹیک کی تیار کردہ کرونا ویکسین کی کم مقدار کی خصوصی ڈوز لگائی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں اومیکرون کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر ویکسین ایڈوائزرز نے چھوٹے بچوں کے لیے ویکسینیشن کی نئی سفارشات مرتب کر لی ہیں، جنھیں منظور کر لیا گیا ہے۔

سفارشات کے مطابق برطانیہ میں صحت کے خطرے سے دوچار بچوں کو کم ڈوز یعنی کرونا ویکسین کی ایک تہائی ڈوز لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔

خطرے سے دوچار پانچ سے 11 سال کے بچوں کو فائزر ویکسین بالغوں کے لیے استعمال ہونے والی ڈوز کے ایک تہائی (10 مائیکروگرام) مقدار پر دی جائے گی، یہ سفارش آٹھ ہفتوں کے وقفے پر دی جانے والی دو ڈوز کے پرائمری کورس کے لیے ہے۔

حکام کی جانب سے بوسٹر پروگرام کی توسیع کی بھی سفارش منظور کی گئی ہے، جس میں مکمل 30 مائیکروگرام فائزر/بائیو این ٹیک بوسٹر اب تین مخصوص گروپس کے لیے مجوزہ ہیں: 16 سے 17 سال کی عمر کے افراد؛ 12 سے 15 سال کی عمر کے بچے جو طبی رسک گروپ میں ہیں، یا جو کسی ایسے شخص کے ساتھ گھر میں رہتے ہیں جس کی قوت مدافعت کمزور ہو؛ اور 12 سے 15 سال کی عمر کے بچے جن کا مدافعتی نظام کمزور ہے اور انھیں پہلے ہی ویکسین کی تیسری بنیادی ڈوز مل چکی ہے، جب کہ بوسٹر ڈوز کو ان کے پرائمری کورس کے آخری شاٹ کے تین ماہ سے پہلے نہیں دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا ایڈوائزری پینل بھی کرونا ویکسین بوسٹر شاٹ لگوانے کی سفارش کر چکا ہے، ڈبلیو ایچ او کے ایڈوائزری پینل کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار سے ظاہر ہے کہ خصوصی طور پر بڑی عمر کےافراد میں ویکسین کی افادیت کم ہورہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور قوت مدافعت رکھنے والوں کو بوسٹرشاٹ لگوانا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -