یوکرین کے مسئلے پر امریکا اور روس کے مذاکرات بغیر کسی نتیجےکےختم ہو گئے۔
یوکرین کے معاملے پر جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لیے امریکا اور روس وزرائے خارجہ کی ملاقات جنیوا میں ہوئی جس میں یوکرین کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
دونوں وزرائےخارجہ کے درمیان ہونے والی بات چیت کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی اور مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔
یوکرین پر کشیدگی میں واضح اضافے کے بعد امریکا نے منگل کو خبردار کیا تھا کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے نیوز کانفرنس میں کہا ’ہم اب ایسے مرحلے پر ہیں جس میں روس کسی بھی وقت یوکرائن پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔‘
تاہم موجودہ صورت حال کو ‘انتہائی خطرناک’ قرار دیتے ہوئے بھی واشنگٹن نے ماسکو کے ساتھ سفارت کاری کے دروازے کھلے رکھے ہیں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے بات کی، اور دونوں رہنما اس ہفتے جنیوا میں ملاقات پر رضامند ہوئے۔
واضح رہے کہ مغربی ممالک روس سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ یوکرین سے ملنے والی سرحد کے قریب جمع کردہ اپنی تقریباً ایک لاکھ اہل کاروں پر مبنی فوج کو وہاں سے ہٹا لے۔ جین ساکی کے مطابق امریکا کو معلوم ہوا تھا کہ روسی حکومت، دسمبر کے اواخر سے جنوری کے اوائل کے دوران یوکرین میں اپنے سفارت کاروں کے اہل خانہ کو وہاں سے نکالنے کی تیاری کر رہی تھی۔