تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

یوکرائنی اداکار نے صدارتی الیکشن میں‌ واضح برتری حاصل کرلی

کیو : یوکرائن کے صدارتی انتخابات میں پہلی مرتبہ سیاسی پس منظر نہ ہونے کے باوجود مزاحیہ اداکار ولودیمیر زیلنسکی پہلے مرحلے میں فاتح قرار پائے۔

تفصیلات کے مطابق یوکرائن میں اتوار کے روز منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے سرکاری نتائج کا اعلان پیر کے روز کیا گیا جس میں پہلی مرتبہ بغیر کسی سیاسی پس منظر ایک کامیڈین نے ملک کے سابق صدر و وزیر اعظم پر واضح برتری حاصل کرلی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیر کے روز تمام پولنگ اسٹیشنز سے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق ولادمیر زیلنسکی نے مجموعاً 30 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ملک کے صدر پیٹرو پوروشینکو صرف 16 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ٹیلی ویژن شو میں ایک شخص کا کردار ادا کیا تھا جو کرپشن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے صدر بن جاتا ہے اور اب ان کا یہ کردار حقیقت کا روپ دھارتا جا رہا ہے۔۔

ولادمیر زیلنسکی نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے کہا کہ ’میں بہت خوش ہوں لیکن حتمی کارروائی نہیں ہے‘۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 41 سالہ اداکار کو بڑی تعداد میں ملنے والے ووٹ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ یوکرائن کی عوام اب نیا رہنما چاہتے ہیں جس کا ملک کی کرپشن زدہ سیاسی اشرافیہ سے کوئی تعلق نہ ہو اور جو مشرقی یوکرائن میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے ساتھ 5سال سے جاری تنازع ختم کرنے میں نئی سوچ پیش کر سکے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرائن کے موجودہ صدر پیٹرو پوروشینکو کا کہنا تھا کہ میری دوسری پوزیشن میرے لیے انتہائی سخت مرحلہ ہے۔

یوکرائن کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے دن سینکڑوں مرتبہ قانون کی خلاف ورزیاں کی گئیں لیکن غیر ملکی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ ووٹنگ بلکل شفاف طریقے سے ہوئی ہے۔.

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدارتی الیکشن کے دوران کل 39 امیدواروں نے حصّہ لیا اور کسی کو بھی 50 فیصد ووٹ نہیں ہوسکے، اب 21 اپریل کو دو امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا جنہیں سب سے زیادہ برتری حاصل ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئے صدارتی نظام کے تحت سیکیورٹی، دفاع اور خارجہ پالیسی کے اختیارات ان کے پاس ہیں۔

Comments

- Advertisement -