تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

روس یوکرین جنگ سے متعلق امریکا کی ایک اور پیش گوئی

واشنگٹن: روس یوکرین جنگ سے متعلق امریکا کا نیا مؤقف سامنے آ گیا ہے، امریکی جنرل نے کہا ہے کہ یوکرین میں روسی جنگ برسوں تک چل سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی جنرل مارک ملی کا کہنا ہے کہ یوکرین میں روسی جنگ برسوں تک جاری رہ سکتی ہے، ایسے میں یوکرین کی مدد کرنے والے امریکا اور دیگر ممالک بھی اس جنگ میں کچھ عرصے تک شامل رہیں گے۔ خیال رہے کہ روسی حملے سے بہت قبل امریکا بار بار کہہ رہا تھا کہ روسی افواج یوکرین پر بڑا حملہ کرنے والی ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے امریکی کانگریس میں دیے گئے بیان میں مشورہ دیا کہ امریکا کو مشرقی یورپ میں اپنے مستقل اڈے قائم کرنے چاہئیں۔

ملی نے کہا مجھے یقین ہے کہ ہمارے بہت سے یورپی اتحادی، خاص طور پر وہ جیسا کہ بالٹکس یا پولینڈ یا رومانیہ یا کسی اور جگہ، مستقل اڈے قائم کرنے کے لیے تیار ہیں، وہ انھیں تعمیر کریں گے، ان کے لیے ادائیگی کریں گے، جہاں ہمارے فوجی ایک سے دوسرے مقام پر منتقل ہوتے رہیں گے۔

مارک ملی کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج کو مستقل طور پر کسی ایک جگہ تعینات کرنے کی بجائے انھیں ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل کرتے رہنا چاہیے۔

متعدد ریپبلکنز نے ملی اور آسٹن سے پوچھا کہ کیا امریکا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یوکرین پر حملہ کرنے سے روکنے کی کوششوں میں ناکام رہا ہے؟ ملی نے جواب دیا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ پیوٹن کو اس وقت تک روکا جا سکتا تھا جب تک کہ یوکرین میں امریکی افواج کی تعیناتی نہ ہوتی، اور یہ ایک ایسی تجویز ہے میں جس کی مخالفت کرتا۔

Comments

- Advertisement -