کیف / ماسکو : روس کی یوکرین میں فوجی کارروائی بارویں روز میں داخل ہوگئی، بمباری کے دوران کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف پر قبضے کی جنگ تاحال جاری ہے۔ مضافاتی شہر ارپن میں روسی طیاروں کی شدید بمباری کے دوران راکٹ اور میزائل لگنے سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے۔
دارالحکومت کیف میں محاذ جنگ کی کوریج کرنے والے صحافی بمباری کی زد میں آنے سے بال بال بچ گئے، وینیٹسیا ہوائی اڈہ مسلسل میزائل حملوں سے مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین میں معصوم بچے جنگ کا ایندھن بننے لگے، محفوظ انخلا کے دوران قافلے پر بمباری سے اٹھارہ ماہ کا ننھا بچہ بھی جان سے گیا، ماں باپ زخمی جگر گوشے کو گود میں اُٹھائے دیوانہ وار اسپتال پہنچے مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔
ایک اور واقعے میں گولہ باری سے ایک ماں اپنے دو بچوں سمیت جان سے گئی دیگر پانچ افراد بھی ہلاک ہوئے، معصوم بچوں کی ہلاکتوں پر زلنسلکی کی اہلیہ جذبات پر قابو نہ پاتے ہوئے رو پڑیں ان کا کہنا تھا کہ روس کو جنگ پر راضی کرنے کے لیے اور کتنے بچوں کی بھینٹ دینا ہوگی؟
انہوں نے الزام لگایا بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے، زلنسلکی کی اہلیہ نے میڈیا سے خوفناک سچ بتانے کی التجا کرتے ہوئے نیٹو سے یوکرین کو نوفلائی زون قرار دینے کا مطالبہ کیا۔