تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

آپ کی پسندیدہ غذا جان لیوا تو نہیں؟ نئی تحقیق

محققین نے ایک تحقیق کے بعد خبردار کیا ہے کہ آپ کی پسندیدہ غذائیں جان لیوا امراض کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔

یونان میں ہاروکوپیو یونیورسٹی کی ایک نئی طبی تحقیق بتایا گیا کہ غذا میں الٹرا پراسیس (Ultra-processed) غذاؤں کا استعمال امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔

الٹرا پراسیس غذاؤں کی اصطلاح متعدد مصنوعات کے لیے استعمال ہوتی ہے، جیسا کہ ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا اور بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ۔

اگرچہ ان غذائی اشیا کے استعمال اور ہارٹ اٹیک اور فالج کے درمیان تعلق کے حوالے سے اس وقت زیادہ معلومات دستیاب نہیں، تاہم مذکورہ تحقیق میں الٹرا پراسیس غذاؤں اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال 10 سال تک کی گئی ہے۔

تحقیق کے لیے ایک سروے کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا جو 2001 سے 2012 تک ہوا تھا اور اس میں ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو امراض قلب سے محفوظ تھے۔ ان افراد سے کھائی جانے والی غذاؤں اور مشروبات کی تفصیلات حاصل کی گئیں، ان افراد کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا اور ان میں امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک، انجائنا، فالج، ہارٹ فیلیئر اور دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے کیسز کو دیکھا گیا۔

تحقیق میں شامل 2020 افراد اوسطاً ہر ہفتے 15 بار الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال کرتے تھے اور ان میں دل کی شریانوں سے جڑے 317 واقعات رپورٹ ہوئے۔ محققین نے بتایا کہ جتنی زیادہ مقدار میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال ہوگا جان لیوا امراض کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔ محققین کا کہنا تھا کہ شواہد الٹرا پراسیس غذاؤں اور جان لیوا دائمی امراض کے درمیان تعلق کو ثابت کرتے ہیں۔

اس کے مقابلے میں گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل، پھلوں، سبزیوں اور اناج کا زیادہ استعمال جب کہ سرخ گوشت کا کم استعمال اس خطرے کو کم کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ نقصان دہ غذا دل کی شریانوں کی صحت پر بہت زیادہ منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

2019 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جو لوگ بہت زیادہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں وہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہو سکتے ہیں۔

فرانس کی پیرس یونیورسٹی کی تحقیق میں شامل محققین کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو مشورہ دینا چاہتے ہیں کہ وہ ان غذاﺅں کا استعمال محدود کردیں اور گھر میں پکے کھانوں کو ہی ترجیح دیں جن میں نمک، چینی، چربی کا کم استعمال ہوتا ہے جب کہ زیادہ جسمانی توانائی حاصل ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -