تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

جمال خاشقجی کا قتل، اقوام متحدہ کا قابل اعتماد تحقیقات پر زور

نیویارک: سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کیس کی شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات ہونی چاہیئے۔

تفصیلات کے مطابق ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کیے جانے والے صحافی جمال خاشقجی کے حوالے سے اقوام متحدہ نے ایک بار پھر جلد انصاف کی فراہمی پر روز دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل انٹونيو گوٹيریش کا کہنا ہے کہ سعودی قونصل خانے ميں ہلاکت کی قابل بھروسہ تحقيقات بہت ضروری ہےْ۔

انہوں نے کہا کہ قابل اعتماد تفتيش اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے تک لانا لازمی ہے، حالات کا جائزہ لے رہے ہیں، انصاف کی فراہمی تک سعودی عرب اور ترکی کو تعاون کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت صحافی کے قتل سے متعلق انقرہ کی جانب سے شناخت کيے گئے مشتبہ ملزمان کو ترک حکام کے حوالے کرنے کو مسترد کرتی آئی ہے۔

واضح رہے کہ بعض حلقوں نے انکشاف کیا ہے کہ رياض حکومت کے ناقد واشنگٹن پوسٹ کے صحافی خاشقجی کے قتل ميں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان براہ راست يا ان کے قريبی افراد ملوث تھے۔

’مجھے کاٹنا آتا ہے‘

دوسری جانب گذشتہ دنوں ترک صدر رجب طیب اردوان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے خاشقجی کے قتل کی آڈیو ریکارڈنگ سنی ہے، قتل میں ایک فوجی اہلکار بھی ملوث تھا جس نے واردات سے قبل کہا مجھے کاٹنا آتا ہے۔

ترک صدر نے کہا تھا کہ ہم نے یہ معلومات امریکا اور یوپی حکام کے ساتھ شیئر کی ہیں تاکہ عالمی سطح پر صحافی کے قتل کی تحقیقات ہوسکیں اور ذمہ داران کو سامنے لایا جائے۔

یاد رہے کہ امریکی اخبار سے وابستہ سعودی صحافی کو 2 اکتوبر 2018 کو اُس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ اپنی منگیتر کے ہمراہ استنبول میں قائم سعودی قونصلیٹ ایک کام سے گئے تھے۔ صحافی نے اپنی منگیتر کو باہر ہی انتظار کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Comments

- Advertisement -