ہندوستان نے دہشت گردی کے لیے اپنی صفر برداشت کا اعادہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں کہا کہ حماس- اسرائیل تنازعہ میں پھنسے شہریوں کی بڑے پیمانے پر اموات واضح طور پر ناقابل قبول ہیں، بھارت نے تنازعہ کے حل کیلئے بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی مستقل مندوب روچیرا کمبوج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا کہ دہشت گردی کے تئیں ہندوستان کا نقطہ نظر صفر برداشت کا ہے۔ دہشت گردی اور یرغمال بنانے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔
روچیرا کمبوج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا کہ ہماری ہمدردی ان لوگوں کے ساتھ ہے جنہیں یرغمال بنایا گیا ہے اور ہم ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
روچیرا کمبوج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ یہ اجلاس اس قرارداد کے تحت بلایا گیا تھا جس میں سلامتی کونسل میں ویٹو کا استعمال کرنے والے مستقل ارکان کو اپنے اعمال کی وضاحت کرنا ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تصادم کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی جانوں کا نقصان ہوا ہے، خاص طور پر خواتین اور بچوں کا، اور اس کے نتیجے میں ایک خطرناک انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔ یہ واضح طور پر ناقابل قبول ہے اور ہم شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کا پرامن حل ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ ہندوستان فلسطین اور اسرائیل کو امن کے ساتھ رہنے والے آزاد ممالک کے طور پر دیکھتا ہے۔
غزہ میں جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں، انٹونی بلنکن
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اب تک 70 ٹن انسانی امداد فراہم کی ہے جس میں فلسطین کے لوگوں کے لئے 16.5 ٹن ادویات اور طبی سامان اور 5 ملین ڈالر شامل ہیں۔کمبوج نے متاثرہ آبادیوں کے لیے انسانی امداد جاری رکھنے کی وکالت کی۔