تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مظالم، اقوام متحدہ کی مودی سرکار کو وارننگ

نیویارک: اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن نے بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر متنبہ کرتے ہوئے سالانہ رپورٹ جاری کردی۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی سربراہ مشیل باچلے نے مودی حکومت کو وارننگ دی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے سلسلے کو فوری طور پر بند کرے۔

مشیل باچلے نے بھارتی حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ اپنے سیاسی ایجنڈے کی خاطر اقلیتوں کی تقسیم کر کے ظلم کرنے والے پالیسی کو فوری طور پر ترک کردے۔

مزید پڑھیں: بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ نے بھارت میں بسنے والی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ کو ایسی اطلاعات اور اشارے مل رہے ہیں کہ بھارت میں دلتوں، قبائلیوں اور مسلمانوں کا استحصال تیزی سے بڑھ رہا ہے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ بھارت میں گھٹے ہوئے سیاسی ایجنڈے کی وجہ سے کمزور طبقہ پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے، خاص طور پر مسلمانوں پر مظالم میں 2013 کے بعد بے تحاشہ اضافہ ہوا۔

اس موقع پر انسانی حقوق کمیشن نے سالانہ رپورٹ بھی جاری کی جس میں بتایا گیا کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی جس کی تصدیق اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد کی۔

انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی بند نہ کی تو اُس پر بین الاقوامی معاشی پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

دوسری جانب بھارت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی اور علاقائی اتحاد کے خلاف ہے‘۔

Comments

- Advertisement -