تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

’بدلتے ہوئے موسم بعض ممالک کے لیے موت کا پیغام‘

اقوام متحدہ نے ایک بار پھر گلوبل وارمنگ اور سطح سمندر میں اضافے سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندروں کی سطح میں اضافہ بعض ممالک کے لیے موت کا پیغام ہوگا۔

اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سنہ 1900 کے بعد سے سمندروں کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس سے 90 کروڑ لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گتریس کا کہنا ہے کہ سمندری سطح میں مسلسل اضافے سے بنگلہ دیش، چین، بھارت اور نیدر لینڈز کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گتریس کا کہنا تھا کہ سمندروں کی سطح میں مزید اضافہ ہوگا چاہے گلوبل وارمنگ کو معجرانہ طور پر ایک اعشاریہ پانچ ڈگری تک بھی لے آیا جائے جو کہ ایک بین الاقوامی ہدف ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ان ممالک کے لیے سزائے موت ہے جو کمزور ہیں اور سمندر کے قریب ہیں، ان میں وہ چھوٹے ممالک بھی شامل ہیں جو جزیروں پر ہیں۔

خطرے سے دو چار ممالک کے علاوہ انہوں نے کچھ بڑے شہروں کا ذکر بھی کیا کہ جنہیں سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا، ان میں قاہرہ، لاگوس، ماپوتو، بنکاک، ڈھاکہ، جکارتہ، ممبئی، شنگھائی، لندن، لاس اینجلس، نیویارک اور سین تیاگو شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایک ڈگری کو بھی گلوبل وارمنگ کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر درجہ حرارت میں 2 سیلیس کا اضافہ ہو جائے تو سمندری سطح دو گنا ہو سکتی ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت خطرناک ہیں، ’عالمی سطح پر 1900 کے بعد سے سمندروں میں پانی کی سطح میں اتنا اضافہ ہوا جتنا 3 ہزار سال کے دوران بھی نہیں ہوا تھا‘۔

ان کے مطابق سمندروں کا درجہ حرارت بھی پچھلی صدی کے دوران اتنا بڑھا جتنا پچھلے 11 ہزار سال میں بھی نہیں بڑھا تھا۔

Comments

- Advertisement -