گوجرانوالہ: صوبہ پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں کم سن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک اور واقعہ رونما ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں کم سن ملازمہ کو مالکان کی جانب سے محض اس لئے مبینہ تشدد نا نشانہ بنایا گیا ہے، کیونکہ اس نے خشک دودھ کھایا تھا۔
متاثرہ بچی نے اپنے بیان میں بتایا کہ مالکان میرے پیٹ میں زور زور سے ٹانگیں مارتے تھے، دونوں میاں بیوی نے ہاتھوں اور گردن پر گرم چھریاں لگائیں، تشدد کرکے زبردستی مرچیں کھلائی جاتی تھیں۔
متاثرہ بچی کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ مالکان کی جانب سے بیٹی سے ملنےنہیں دیا جاتا تھا، زخم بہترہوئےتو آج بیٹی کو گھرچھوڑ گئے، والدہ نے اندراج مقدمہ کے لیے تھانہ اروپ میں درخواست جمع کرادی ہے۔
چند روز قبل بھی فیصل آباد کے علاقے ایوب کالونی میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا واقعہ رپورٹ ہوا تھا، جہاں جڑانوالہ سے تعلق رکھنے والی گھریلو ملازمہ سائرہ کی پر اسرار موت ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد: مالکن کے مبینہ تشدد سے گھریلو ملازمہ کی موت
پندرہ سالہ سائرہ کی والدہ شمیم نے الزام عائد کیا ہے کہ میری بیٹی گذشتہ سات ماہ سے یہاں کام کررہی تھی، اسے ماہانہ ساڑھے آٹھ ہزار روپے ملتے تھے، کام کے دوران مالکن علیزہ بیٹی پر تشدد کرتی تھی، مالکن کے تشدد سے میری بیٹی جاں بحق ہوئی۔
مقتول کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ مالکن علیزہ نے بخار سے سائرہ کی موت کا ڈرامہ رچایا، ہم گھر پہنچے تو سائرہ کی پھندا لگی لاش ملی، میری وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اپیل ہے کہ ہمیں انصاف دلایا جائے۔