کراچی میں پانی کا بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے شہر قائد میں زیر زمین پانی کی سطح بھی خطرناک حد تک نیچے جا چکی ہے۔
کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے جس کی آبادی لگ بھگ تین کروڑ کے ہندسے کو چھونے والی ہے۔ یہ ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر بھی ہے۔ مگر اس کماؤ پوت اور سب سے زیادہ آبادی والے شہر کے باسیوں کی زندگی کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں۔
کراچی میں پانی کا بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔ شہر کی بڑھتی آبادی، موسمیاتی تبدیلی اور بڑھتا ہوا درجہ حرات پانی کی طلب میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔
بارشیں کم ہونے اور متعلقہ ادارے کی جانب سے فراہمی آب نہ ہونے کے باعث بڑے پیمانے پر زیر زمین پانی حاصل کرنے کے لیے بورنگ کرانے کے باعث شہر میں کھارے پانی کی بھی قلت ہوگئی ہے۔
حال یہ ہے کہ اب تو زیر زمین پانی کی سطح بھی تیزی سے گر رہی ہے اور خطرناک حد تک نیچے جاچکی ہے۔ اکثر علاقوں میں بورنگ ممکن نہیں، یا پھر زیرزمین پانی استعمال کے قابل نہیں ہے۔
ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہم جتنا پانی زمین سے لے کر استعمال کر رہے ہیں، زمین کو اتنا پانی واپس نہیں کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے اس سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بارش اور دیگر استعمال شدہ پانی کے زمین میں جانے کا قدرتی راستہ ہم نے ختم کر دیا ہے۔ اس راستے کو ہم نے سیمنٹ، تارکول اور کنکریٹ سے بند کر دیا ہے، اس لیے وہ پانی جو زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار رکھتا تھا، اسے اب واپس زمین میں جانے کا راستہ نہیں ملتا اور ہم اسے نالیوں میں بہا دیتے ہیں۔ انہی غلطیوں نے شہر قائد میں آب کو نایاب بنا دیا ہے۔