اسلام آباد: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعہ اپنے مسائل حل کرنے پر زور دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کی ہے۔
UNHR Commissioner’s Spokesman’s statement on IoK vindicates Pakistan’s stance; says he’s ‘seriously concerned’ abt #HRViolationsinIoK
— SpokespersonMOFA (@ForeignOfficePk) October 4, 2016
He urges India & Pakistan to engage in dialogue/de-escalate rising tensions; calls 4 independent inquiry in2 IoK 2 determine HRViolations
— SpokespersonMOFA (@ForeignOfficePk) October 4, 2016
ترجمان کمیشن کے مطابق انسانی حقوق کے کمشنر نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
کمیشن برائے انسانی حقوق نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے دونوں ممالک کو مذاکرات کرنے پر بھی زور دیا۔ ترجمان نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے واشنگٹن میں پاکستان اور افغانستان کے لیے خصوصی امریکی نمائندے رچرڈ اولسن سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے ثبوت دیے۔
پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کروانے کے لیے امریکہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہونے کی حیثیت سے دباؤ ڈالے۔
انہوں نے امریکہ سمیت عالمی برادری پر مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لینے پر زور بھی دیا۔ پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوائے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ وادی کے دورے کے اجازت بھی دلوائی جائے۔
کشمیریوں سے زیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشال ملک *
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مکمل ہڑتال جاری ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر وادی میں 6 اکتوبر تک ہڑتال اور احتجاج کیا جائے گا۔ بھارت مخالف مظاہرے روکنے کے لیے قابض بھارتی فوج نے وادی میں سیکیورٹی سخت کر رکھی ہے جبکہ کرفیو اور کشیدگی کو 88 روز گزر چکے ہیں۔