تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

برطانیہ؛ ایشیائی اکثریت والے علاقوں میں کورونا کا شدید خطرہ

لندن: برطانیہ کے 36 علاقوں میں کرونا کیسز کی تعداد میں اضافہ کے بعد پبلک ہیلتھ نے متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان پبلک ہیلتھ کا کہنا ہے کہ لیسٹر کے بعد بریڈفورڈ میں لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے، بریڈفورڈ، ڈونکاسٹر اور لندن کی دس کونسلوں میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا امکان ہے۔

ترجمان پبلک ہیلتھ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر سے ایشائی افراد زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں، کرونا ایشیائی اکثریتی علاقوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ ایک چوتھائی ایشیائی باشندے ہسپتالوں میں بھی خدمات سرانجام دے رہے ہیں تاہم محکمہ پبلک ہیلتھ لوکل حکومتوں کے ساتھ مل کر کرونا کی دوسری لہر سے نمٹنے کی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ سربراہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا کیسز میں کمی والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حفاظتی اقدامات ترک کرنے پر دوسری لہر کا سامنا ہو سکتا ہے، دنیا اب بھی کورونا پھیلاؤ کی پہلی لہر کے وسط میں ہے، بعض ممالک میں کیسزکم جبکہ کچھ ممالک میں بڑھ رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈاکٹر مائیک ریان نے متنبہ کیا تھا کہ کورونا وائرس شاید کبھی ختم نہیں ہوسکتا، ہمیں مہلک مرض ’ایچ آئی وی‘ کی طرح کرونا کے ساتھ بھی رہنا سیکھنا ہوگا۔

مائیک ریان کا کہنا تھا کہ جنوبی امریکا، جنوبی ایشیا اور افریقہ میں کیسز بڑھ رہے ہیں، وبائی مرض اکثر لہروں میں آتاہے، جہاں وبا کی لہر ختم ہوئی، وہاں سال کے آخر میں کیسز سامنے آسکتے ہیں، حفاظتی اقدامات ترک کرنے پر کیسز تیزی سے بڑھ سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -
زاہد نور
زاہد نور
زاہد نور اے آر وائے نیوز کے ساتھ مانچسٹر سے بطور نمائندہ خصوصی منسلک ہیں