تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کراچی ایئرپورٹ کو دی گئی زمین 25 سال سے بیکار

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ گزشتہ 25 سال سے کراچی ایئرپورٹ پر کچن کی زمین لیز پر دی گئی ہے جو تاحال بیکار پڑی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں انکشاف ہوا کہ سنہ 1994 سے کراچی ایئرپورٹ پر کچن کی زمین لیز پر دی گئی ہے لیکن تاحال کچن تعمیر نہ ہوسکا۔

آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ فلائٹ کچن نہ بننے سے 25 سال میں 318 ملین روپے کا نقصان ہوا، چیئرمین رانا تنویر نے دریافت کیا کہ اتنے برسوں سے یہ نقصان مسلسل کیوں ہوتا رہا؟ میری یا آپ کی زمین ہوتی تو کیا اسی طرح 25 سال خالی پڑی رہتی ۔ ہم سب نے مل کر اداروں کا بیڑا غرق کیا ہے۔

رانا تنویر نے کہا کہ کیوں نہ تمام سابق ڈی جیز سے اس رقم کی ریکوری کی جائے۔ سیکریٹری سول ایوی ایشن نے مطالبہ کیا کہ ایک بار تفصیلی رپورٹ لے لی جائے، تفصیلی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کردی جائے گی اس کے بعد پی اے سی فیصلہ لے۔

چیئرمین نے پوچھا کہ اس دوران کون کون ڈی جیز رہے جس پر انہیں بتایا گیا کہ متعدد ڈی جیز ان 25 سال میں رہے۔

رکن کمیٹی مشاہد حسین نے کہا کہ یہ نالائقی تھی یا غفلت کہ اتنے سال میں کسی نے دیکھا تک نہیں، جس پر ایک اور رکن منزہ حسن نے کہا کہ مشاہد حسین کے سوال کا بڑا آسان جواب ہے، جہاز اڑانا اور بات ہے انتظامی صلاحیت ہونا اور بات ہے۔

سیکریٹری سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور فلائٹ آپریشن الگ الگ کرنے جا رہے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس زمین پر کچن نہ بننے کی رقم کے نقصان کا تخمینہ کون لگائے گا جس پر سیکریٹری نے کہا کہ اس کا تخمینہ اسٹیٹ بینک لگائے گا۔

Comments

- Advertisement -