تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

جویائے حق: مشہور صحابی کی زندگی پر شررؔ کا شاہ کار ناول

عبدُ الحلیم شررؔ بیسویں صدی کی اہم علمی شخصیت ہیں جن کا نام ایک بلند پایہ ادیب، ناول نگار اور شاعر کی حیثیت سے اردو ادب کی تاریخ میں محفوظ رہے گا۔

شررؔ ان اہلِ قلم میں سے ہیں جنھوں نے اردو شعر و ادب کو متعدّد نئے اور کارآمد رجحانات سے روشناس کروایا یا انھیں اعتبار و امتیاز بخشا۔

شرر زود نویس تھے۔ انھیں معاشرتی اور تاریخی ناول اور ڈرامہ نویسی کے ساتھ سیرت و سوانح نگاری اور شاعری سے بھی شغف تھا۔ وہ 1860ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے تھے اور 1926ء میں وفات پائی۔ یہاں ہم ایک ایسے ناول کا تذکرہ کررہے ہیں‌ جو سیرت و سوانح پر ان کی گراں قدر اور یادگار تصنیف ہے۔ اس ناول کا نام ہے جویائے حق!

یہ ایک تاریخی ناول ہے جس میں مصنّف نے مشہور صحابی حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی ذاتِ گرامی اور اہم واقعات کو بنیاد بناتے ہوئے اپنی قوّتِ‌ متخیلہ اور کمال منظر نگاری سے مرقّعِ تاریخ بنا دیا ہے۔

عبدُ الحلیم شرر نے ناول میں حضرت سلمان فارسی کے عیسائی عالم کو لکھے گئے خطوط کے ساتھ نبی کریمﷺ کی حیاتِ مبارکہ، حُسنِ سلوک، صحابہ کی زندگی، کفّار سے جنگوں کا احوال، عربوں کی حالت اور یہودیوں کی چال بازیوں کو منظر کر دیا ہے۔ اس ناول میں‌ مصنّف نے فتحِ مکہ اور پیغمبرِ اسلامﷺ کے وصال کے بعد مسلمانوں‌ کے پہلے خلیفہ کی زندگی اور ان کے دورِ خلافت کے حالات کو بھی بیان کیا ہے۔

عبدالحلیم شرر نے اپنے چمنِ‌ تخیل سے تاریخی واقعات کو نہایت عمدگی سے آراستہ و مرصّع کر کے پیش کیا ہے، لیکن مصنّف نے اس بات کا اہتمام بھی کیا ہے کہ تاریخی شخصیات اور نمایاں واقعات تخیل کی نذر نہ ہو جائیں اور وہ اس میں‌ خوب کام یاب رہے ہیں۔

اس ناول کی بابت ڈاکٹر علی احمد فاطمی لکھتے ہیں:
"یہ ناول دراصل ناول نہیں ہے بلکہ ایک مکمل تاریخی کتاب ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں ٹھوس تاریخیت زیادہ ہے اور قصّہ پن کم، اس کی وجہ اس موضوع کی نزاکت ہے۔ تاریخی مقصد کو ناول کی شکل دینے کے لیے تخیل کی نیرنگیاں دکھانا لازمی ہے، لیکن اس مقدس و محترم موضوع میں تخیل کی باگ ڈور کو پورے ہوش و حواس کے ساتھ قابو میں رکھنا پڑتا ہے۔ اس وجہ سے یہ ناول کم ایک تاریخی کتاب زیادہ ہے، سیدھی اور ٹھوس عالمانہ قدروں سے بھرپور ایک مذہبی کتاب۔”

جویائے حق کے متعلق مولانا حسن مثنیٰ ندوی کا کہنا ہے:
"ہم مولانا عبدالحلیم شرر کی ضخیم کتاب ”جویائے حق” کو نظر انداز نہیں کرسکتے جو اپنے طرز کی نرالی کتاب ہے۔ اس میں انھوں نے حضرت سلمان فارسی کی زندگی اس انداز میں پیش کی ہے کہ ان کی زبان سے سیرت نبوی نہایت ہی مؤثر انداز میں بطرزِ ناول بیان ہوجاتی ہے اور پڑھنے والا اسے ختم کیے بغیر نہیں چھوڑتا۔”

Comments

- Advertisement -