تازہ ترین

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت آج ہوگی

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا...

کراچی کے شہریوں کیلیے بجلی مہنگی کر دی گئی

کراچی: کے-الیکٹرک صارفین کیلیے بجلی 1 روپے 48 پیسے...

عام انتخابات کیلیے حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست کی منظوری

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات...

بیرون ملک سے رقوم کی منتقلی ، فری لانسرز کے لیے اچھی خبر آگئی

اسلام آباد : وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے...

حلیم اور مہربان دیوتا

میں انسانی زندگی کی الجھنوں پر جس قدر غور کرتا ہوں اتنا ہی مجھ پر روشن تر ہوتا جاتا ہے کہ جس طرح قدیم مصر کے لوگ بخشش اور نجات کے لیے آئیس اور نیفتیس کا دامن پکڑتے تھے اسی طرح ہمیں اپنی مشکلات کے حل کے لیے طنز اور رحم کا دامن پکڑنا پڑتا ہے۔

طنز اور رحم سے بڑھ کر کوئی چیز ہماری مشکل کشا نہیں ہو سکی۔ طنز سے زندگی کے ہونٹوں پر مسکراہٹ پیدا ہوتی ہے اور رحم اپنے آنسوؤں سے زندگی کو مقدس بناتا ہے۔

جس طنز کو میں اپنا دیوتا بنانا چاہتا ہوں، وہ کوئی سنگ دل دیوتا نہیں۔ وہ محبت اور حسن کا مضحکہ نہیں اڑاتا، وہ حلیم اور مہربان دیوتا ہے۔ اس کا تبسم دشمنوں کو بھی دوست بنا لیتا ہے اور وہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ احمقوں اور ظالموں پر ہنسو، ان سے نفرت مت کرو۔ کیوں کہ یہ کم زوری کی نشانی ہے۔

ایک بہت بڑے فرانسیسی کے ان دانش مندانہ الفاظ پر میں اس کتاب کو ختم کرتا ہوں اور رخصت چاہتا ہوں…. خدا حافظ ۔

(ماخوذ از ”نوع انسان کی کہانی“ مصنف ہنڈرک فان لون، مترجم پطرس بخاری)

Comments

- Advertisement -